چشتیاں(نمائندہ مقامی حکومت)چشتیاں میں محکمہ پبلک ہیلتھ کی طرف سےہونےوالے سیوریج کے ترقیاتی کاموں میں ٹھیکدار کا SDO اور سب انجنیئر پبلک ہیلتھ سے ساز باز کر کے ناقص میٹیریل کا استعمال دھڑلے سے جاری ہے۔سیوریج کے کام میں ناقص میٹیریل استعمال کرنے پر ٹھیکدار،ایس ڈی او اور سب انجنیئر کے خلاف عوام سراپا احتجاج ہیں۔فوری طور پر موقع پر میٹیریل چیک کر کے ناقص ثابت ہونے پر ٹھیکدار اور محکمہ پبلک ہیلتھ کے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔محلے داروں نے مزید کہا کہ سڑک کے درمیان 9/10 فٹ گہرے گھڑے کھود کر چھوڑ دیئے ہیں جن میں بچوں اور بزگ نمازیوں کے گرنے کے واقعات رونما ہو چکے ہیں مگر خوش قسمتی سے کوئ جانی نقصان نہیں ہؤا۔لوگوں نے مزید کہا کہ سیوریج لائن ڈالنے کے لیئے کھودی گئی لائن کو بھی ہم نے اپنے اپنےگھروں کے آگے سے خود مٹی ڈال کر ہموار کیا ہے۔دورانِ کھدائ سیوریج لائن ہماری واٹر سپلائی کی لائن بھی توڑ دی گئی ہے ہم ایک ہفتہ سے پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں۔اس سلسہ میں ہم نے چیف آفیسر بلدیہ چشتیاں سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ جس نے لائن توڑی ہے اسے کہیں وہی چالو کر کے دے گا۔گڑھوں میں گرنےکے واقعات سےخوفزدہ ہو کر اور گھروں میں پانی نا ہونے کی وجہ سے نا تو ہمارے بچے سکول جا سکتے ہیں اور ناہی اندھیرے میں بزرگ نمازی مسجد میں جاتے ہیں۔شہریوں نے مزید بتایا کہ ٹھیکدار نےبغیرفاؤنڈیشن بناۓ مین ہول بنا دیئے ہیں جو کسی بھی وقت لائن چالو ہونے پر زمین بوس ہو سکتے ہیں جو کسی بڑے حاثے کا سبب بن سکتا ہے۔لوگوں نے مزید کہا کہ ہم ہمارے بچے اور خواتین ایک ہفتہ سے پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں مگر ہماری کہیں کوئ شنوائی نہیں ہو رہی۔ایک شہری محمد رمضان نے بتایا کہ ہم نے ٹھیکدار،ایس ڈی او اور سب انجنیئر کے خلاف ناقص میٹیریل استعمال کرنے کی بابت ڈائریکٹر انٹی کرپشن بھاولپور، کمشنر بھاولپور، ایکسئین پبلک ہیلتھ اور وزیرِ اعلیٰ پنجاب کو درخواستیں ارسال کی ہیں تاکہ ملوث افراد کے خلاف کارروائی عمل میں لائ جا سکے۔