پنجاب میں گندم کا پیداواری ہدف 22ملین ٹن مقرر کیا گیا,کاشتکاروں کو گندم کی منظورشدہ اقسام کے 10لاکھ بیج کے تھیلے 12سو روپے فی بیگ سبسڈی پر دستیاب کئے جائیں گے: صوبائی وزیر زراعت پنجاب

فیصل آباد(نمائندہ مقامی حکومت)صوبائی وزیر زراعت سید حسین جہانیاں گردیزی نے کہا ہے کہ پنجاب میں گندم کی فی ایکڑ اوسط پیداوار میں ڈیڑھ من اضافہ ہوا ہے جسے اگلے سال حکومت کے انقلابی اقدامات کے ذریعے تین من فی ایکڑ اضافہ تک لایا جائیگا جس سے نہ صرف خودکفالت کی منزل کا حصول ممکن ہو گا بلکہ پاکستان جلد ہی گندم برآمد کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل ہوجائیگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد‘ محکمہ زراعت توسیع پنجاب اور فاطمہ گروپ کے اشتراک سے اقبال آڈیٹوریم میں منعقدہ کسان کنونشن سے بطور مہمان خصوصی اپنے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت زراعت کو منافع بخش شعبہ بنانے‘ فوڈ سکیورٹی کو یقینی بنانے اور فی ایکڑ پیداوار میں اضافے کے لئے انقلابی اقدامات کر رہی ہے تاکہ نچلی سطح پر غربت کے خاتمے کیساتھ ساتھ معاشی ترقی کی نئی راہیں کھولی جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ زرعی ماہرین‘ کاشتکاروں اور سائنسدانوں کو فی ایکڑ پیداوار میں اضافے کیلئے مربوط کاوشیں بروئے کار لانی ہوں گی۔ انہوں نے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کو زراعت کا ہیڈکوارٹر قرار دیتے ہوئے کہا کہ فیصل آباد کے زرعی سائنسدانوں نے زراعت کی ترقی کیلئے بے پناہ خدمات سرانجام دی ہیں اور وہ توقع رکھتے ہیں کہ آنے والے سالوں میں زراعت کو درپیش چیلنجز سے نبردآزما ہونے میں وہ اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی کسان دوست پالیسیوں اور کاشتکاروں کی شب و روز محنت کے باعث گزشتہ برس پنجاب میں ریکارڈ 20.9ملین ٹن گندم کی پیداوار حاصل کی گئی جبکہ امسال گندم کا پیداواری ہدف 22ملین ٹن مقرر کیا گیا ہے جس کے حصول کیلئے پنجاب حکومت کسانوں کی بھرپور معاونت و انہیں رہنمائی فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں کی معاشی حالت میں بہتری کیلئے ہنگامی اقدامات عمل میں لائے جا رہے ہیں جس سے پیداواریت میں اضافہ اور فوڈ سکیورٹی کو یقینی بنایا جا سکے گا۔ وزیراعظم پاکستان نے تین سو ارب کے زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت 12ارب 59کروڑ روپے گندم کی منظورشدہ اقسام کے بیج و دیگر زرعی مداخل سبسڈی کی فراہمی کے لئے مختص کئے ہیں تاکہ ملکی سطح پر گندم کی فی ایکڑ پیداوار کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال کاشتکاروں کو گندم کی منظورشدہ اقسام کے 10لاکھ بیج کے تھیلے 12سو روپے فی بیگ سبسڈی پر دستیاب کئے جائیں گے علاوہ ازیں جڑی بوٹی مار اور کنگی کی بیماریوں کے خلاف زہروں پر بھی سبسڈی فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ گندم کی مشینی کاشت کو فروغ دینے کے لئے ایک ارب 20کروڑ روپے کی جدید مشینری پچاس فیصد سبسڈی پر فراہمی کے پروگرام پر بھی عمل درآمد جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال فیصل آباد ڈویژن میں 19لاکھ 11ہزار ایکڑ رقبہ پر گندم کاشت کی گئی جس سے 26لاکھ ٹن پیداوار حاصل ہوئی۔ حکومت پنجاب نے کیش ٹرانسفر کی صورت میں براہ راست سبسڈی کی فراہمی کے لئے کسان کارڈ کا اجراء کیا ہے جس کے تحت اب تک پانچ لاکھ سے زائد کاشتکار اس کارڈ کے حصول کے لئے رجسٹریشن کروا چکے ہیں۔ سیکرٹری زراعت اسد رحمان گیلانی نے کہا کہ کسانوں کو کھاد کی فراہمی کے لئے 12ارب روپے کی سبسڈی دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گندم کی پیداوار میں اضافے کے لئے کاشتکاروں کو زیادہ پیداوار کی حامل تصدیق شدہ بیج کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال گندم کی پیداواری مقابلے میں اول آنے والے کاشتکار نے 94من فی ایکڑ حاصل کیا ہے دیگر کاشتکاروں کو اس کی پیروی کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پیداواری لاگت کو کم کرنے کے لئے ڈی اے پی کھاد پر ایک ہزار روپیہ فی بوری سبسڈی دی جا رہی ہے۔ ۔ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اقرار احمد خاں نے کہا کہ گندم کا بیج ہر دو سال بعد تبدیل کیا جانا چاہئے اس موقع پر ڈی جی ایکسٹینشن ڈاکٹر انجم بٹر، ڈاکٹر یٰسین، ڈاکٹر عبدالحمید نے بھی خطاب کیا جبکہ وائس چانسلر بارانی یونیورسٹی راولپنڈی ڈاکٹر قمرالزمان بھی موجود تھے۔قبل ازیں صوبائی وزیرمخدوم جہانیاں گردیزی نے ڈائریکٹوریٹ آف فارمز پر سیکرٹری زراعت اسد رحمان گیلانی‘ ڈی جی ایکسٹینشن ڈاکٹر انجم علی بٹر‘ یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر اقرار احمد خاں‘ بارانی زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر قمرالزمان خاں‘ ڈین کلیہ زراعت پروفیسرڈاکٹر امان اللہ ملک‘ پرنسپل آفیسرتعلقات عامہ ڈاکٹر جلال عارف اور ڈائریکٹر فارمز ڈاکٹر ہارون زمان خان کے ہمراہ گندم کی بوائی کا افتتاح بھی کیا

متعلقہ خبریں