دھوکا دہی اور جعل سازی سے کراچی کی اصل اور حقیقی آبادی کو کم کیا گیا ہے:حافظ نعیم الرحمنٰ
کراچی (نمائندہ مقامی حکومت)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمنٰ نے کہا ہے کہ نادرا کے فراہم کردہ ڈیٹا اور بجلی و گیس کے میٹرز کی تعداد کی بنیاد پر یہ امر ثابت شدہ ہے کہ دھوکا دہی اور جعل سازی سے کراچی کی اصل اور حقیقی آبادی کو کم کیا گیا ہے، نادرا کے مطابق کراچی میں ایک کروڑ 91لاکھ افراد ایسے رہائش پذیر ہیں جو مستقل پتے کی بنیاد پر یہاں موجو ہیں،کراچی میں 30سے 35سال سے ایسے افراد بھی ہیں جن کا مستقل پتا ملک کے کسی اور صوبے کا ہے لیکن وہ عارضی پتے کی بنیاد پر یہاں گزربسر کر رہے ہیں تو کیا عارضی پتے پر رہنے والے صرف 12لاکھ ہیں؟ شہر میں 38ہزار ہائی رائز بلڈنگز ہیں، کراچی میں کے الیکٹرک کے ڈومیسٹک میٹرز کی تعداد 37لاکھ جبکہ 23لاکھ گیس کے میٹرز رجسٹرڈ ہیں، بجلی کے ایک میٹر پر اوسط ً 10افراد اور گیس کے ایک میٹر پر افراد کی تعداد 16بنتی ہے اگر ان میٹرز کی تعداد اور اس سے منسلک افراد کی تعداد کا حساب لگایا جائے تو کراچی کی آبادی کسی طور پر ساڑھے تین کروڑ سے کم نہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،حافظ نعیم الرحمنٰ نے مزیدکہاکہ کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوام کو درپیش بیشتر مسائل مردم شماری میں ان کی گنتی پوری نہ کرنے سے جڑے ہوئے ہیں۔