ملتان(نمائندہ مقامی حکومت)ایڈیشنل سیکرٹری (سکولز) آغا ظہیر عباس شیرازی نےکہا ہےکہ سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ جنوبی پنجاب نے ماحولیاتی آلودگی سے نمٹنے کے لیے کمر کس لی۔ سیکرٹری سکول ایجوکیشن ڈاکٹر احتشام انور کا 43 تحصیلوں کے 256 منتخب سکولوں میں میاواکی جنگل بنانے کے منفرد آئیڈیا پرعملی اقدامات کا آغاز کر دیا گیا۔انہوں نےگورنمنٹ کمپری ہنسیو ہائیر سکینڈری سکول فار بوائز ملتان میں منعقدہ تقریب سےخطاب کرتےہوئےمزید کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے خطرات سے نمٹنے اور طلبہ کو سرسبز و شاداب ماحول کی فراہمی کے لیے سکول سربراہان کو میاواکی جنگل اگانے کا ٹاسک سونپ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میاواکی جنگل میں لوکل اجناس کے تیار درخت اور پھل دار درخت لگائے جائیں گے۔ میاواکی جنگل میں کم جگہ پر زیادہ سے زیادہ درخت لگائے جا سکتے ہیں۔ اس مقصد کے لیے سب سے پہلے علاقے کے آبائی پودوں کو اکٹھا کیا جاتا ہے جن میں پھل دار، پھول دار، سایہ دار، جھاڑی دار درخت اور ہر قسم کے پودے شامل ہوتے ہیں۔ جہاں جنگل اگانا ہوتا ہے وہاں زمین پر کوئی کیمیکل یا کیمیائی کھاد نہیں ڈالی جاتی بلکہ صرف علاقائی کھاد ڈالی جاتی ہے اور پھر مقامی پودوں کو چار تہوں میں جنگل کی ترتیب سے لگا دیا جاتا ہے۔ انہیں صرف تین سال پانی دیا جاتا ہے، جس کے بعد یہ خود بخود بڑھنے لگتے ہیں اور ساٹھ ستر فٹ کی بلندی تک پہنچ جاتے ہیں۔انہوں نےکہاکہ کہ صرف تین سال میں وہاں ایک ایسا ماحول پیدا ہو جاتا ہے جہاں پرندے، تتلیاں، چڑیاں، شہد کی مکھیاں وغیرہ آنا شروع ہو جاتی ہیں جس سے جنگل کا ایک پورا ماڈل تیار ہو جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میاواکی طریقے سے لگائے گئے یہ درخت مقابلتاً دس گنا زیادہ تیزی سے بڑھتے ہیں اور مقابلتاً تیس گنا زیادہ آکسیجن پیدا کرتے ہیں۔ تیس گنا زیادہ کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرتے ہیں اور ہوا میں موجود الرجی پیدا کرنے والے اجزا کو تیس گنا زیادہ جذب کرتے ہیں اور یوں متعلقہ علاقے کی ہوا کو صاف کر کے ایک صحت مند فضا پیدا کر دیتے ہیں۔سیکرٹری جنگلات جنوبی پنجاب سرفراز مگسی نے کہا کہ محکمہ تعلیم جنوبی پنجاب کے اس ماحول دوست منصوبے کی تکمیل کے لیے محکمہ جنگلات بھرپور معاونت فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ میاواکی جنگل طلبہ اور شہریوں کے لیے پھیپھڑوں کا کام دیں گے اور آلودگی کے ساتھ درجہ حرارت کم کرنے میں مدد ملے گی۔ اس موقع پر ڈی پی آئی (سکینڈری) جنوبی پنجاب زاہدہ بتول، ڈی پی آئی (ایلیمنٹری) پرویز اقبال، ڈویژنل ڈائریکٹر ایجوکیشن شوکت شراوانی اور سی ای او ایجوکشن ملتان شمشیر احمد خان سمیت تعلیمی افسران اور طلباء و طالبات کی کثیر تعداد موجود تھی ۔