پنجاب میں سیلاب متاثرین کیلئے ضلعی و تحصیل سطح پر ریلیف کمیٹیاں قائم کی جائیں گی

لاہور: پنجاب حکومت نے حالیہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امداد اور بحالی کے عمل کی نگرانی کے لیے ضلعی اور تحصیل سطح پر ریلیف کمیٹیاں قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے جمعہ کو اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ امدادی رقوم کی شفاف تقسیم کے لیے سروے فارم، موبائل ایپ اور مرکزی مانیٹرنگ ڈیش بورڈ متعارف کرائے گئے ہیں۔ انہوں نے حکام کو ہدایت دی کہ متاثرہ خاندانوں کی جامع بحالی، سڑکوں اور پلوں کی فوری بحالی اور امداد کے لیے آسان طریقہ کار وضع کیا جائے۔

وزیراعلیٰ نے بتایا کہ 27 اضلاع کی 64 تحصیلوں میں 3,775 دیہات متاثر ہوئے ہیں، جہاں 63 ہزار سے زائد پختہ اور 3 لاکھ 9 ہزار کچی مکانات کو نقصان پہنچا۔ انہوں نے ہدایت دی کہ کسی متاثرہ شخص کو امداد سے محروم نہ رکھا جائے اور اضافی ریلیف کیمپس قائم کیے جائیں۔

ستلج میں شگاف، مزید دیہات زیرِ آب
ستلج دریا میں نوراجہ بھٹہ کے مقام پر شگاف سے ملتان، لودھراں اور بہاولپور کے 150 سے زائد دیہات ڈوب گئے۔ ہزاروں افراد بے گھر ہو گئے جبکہ ملتان-سکھر M-5 موٹر وے کا ایک حصہ پانی میں ڈوب گیا۔ موٹر وے پولیس کے مطابق متاثرہ حصے کو بند کر کے متبادل راستے فراہم کیے گئے ہیں۔

کمشنر ملتان ڈویژن عامر کریم خان نے جلالپور پیروالا میں ریلیف آپریشن کا جائزہ لیا، جبکہ این ایچ اے حکام نے مرمتی کام کے حوالے سے بریفنگ دی۔

ہلاکتیں اور نقصانات
پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹر جنرل عرفان علی کاٹھیا کے مطابق پنجاب میں ہلاکتوں کی تعداد 123 تک پہنچ گئی ہے۔ سیلابی پانی کے اترنے کے باعث کئی علاقوں میں کشتیوں کی آمد و رفت بند کر دی گئی ہے تاہم ستلج میں اب بھی پانی کی سطح معمول سے بلند ہے۔

رپورٹ کے مطابق 1.17 ملین افراد متاثر ہوئے، 1,112 دیہات زیرِ آب آئے، 1.17 ملین ایکڑ زرعی اراضی متاثر ہوئی اور 1.25 ملین ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہو گئیں۔

ریلیف آپریشن کے تحت 1,145 کیمپ قائم کیے گئے ہیں، جہاں کھانا، ادویات اور ضروری سامان فراہم کیا جا رہا ہے۔ اب تک 15 لاکھ سے زائد افراد اور 14.7 لاکھ مویشی محفوظ مقامات پر منتقل کیے جا چکے ہیں۔

بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا کردار
پیپلز پارٹی کے قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی نے جلالپور پیروالا کا دورہ کیا اور میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مطالبہ کیا ہے کہ متاثرین کو بی آئی ایس پی کے ذریعے امداد فراہم کی جائے۔

انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ دیگر پروگرامز کے بجائے بی آئی ایس پی کے ذریعے براہِ راست متاثرہ خاندانوں تک رقوم پہنچائی جائیں تاکہ سیلاب زدگان کو فوری اور شفاف ریلیف مل سکے۔

متعلقہ خبریں