پنجاب حکومت اور ’گلوبل گرین گروتھ انسٹی ٹیوٹ کے درمیان ماحول دوست شراکت داری پر اتفاق

برازیل: ماحولیاتی بہتری کے عالمی اتحاد گلوبل گرین گروتھ انسٹی ٹیوٹ (جی جی جی آئی) نے پنجاب حکومت کے ساتھ ماحول دوستی اور پائیدار ترقی کے مشترکہ مشن میں شراکت داری پر اتفاق کیا ہے۔

جی جی جی آئی عالمی کاربن مارکیٹ اور کاربن فنانسنگ کے میدان میں پاکستان، خصوصاً پنجاب کی صلاحیت بڑھانے اور عالمی کاربن مارکیٹس تک رسائی حاصل کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔ ادارے نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے ماحولیاتی بہتری کے منصوبوں کو کاربن کریڈٹس میں تبدیل کرکے گرین گروتھ پروجیکٹس بنانے کی پیشکش بھی کی ہے۔

یہ پیشرفت وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے جی جی جی آئی کے ڈائریکٹر جنرل کِم سینگ ہے اَپ (Kim Sang-hyup) کی ملاقات کے دوران ہوئی۔ ملاقات میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے خطرات، گرین فنانسنگ، اور پائیدار ترقی کے اقدامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

کِم سینگ ہے اَپ نے وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کے ماحولیاتی وژن، سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے مؤثر اقدامات، اور کاپ 30 (COP30) میں ان کے خطاب کو سراہتے ہوئے کہا کہ:

"آپ کے وژن سے پنجاب میں ماحولیاتی بہتری کے پختہ عزم کی عکاسی ہوتی ہے۔ ہم آپ کے ساتھ مل کر پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے کام کرنے کے خواہاں ہیں۔”

وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے جی جی جی آئی کے تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ:

"پنجاب میں ماحولیاتی بہتری کے جاری اقدامات کو عالمی معیار پر استوار کرنے کے لیے بین الاقوامی اداروں کی شراکت ناگزیر ہے۔”

انہوں نے بتایا کہ صوبائی حکومت گزشتہ ڈیڑھ سال کے دوران واٹر اینڈ سینی ٹیشن پروگرامز، سُتھرا پنجاب، ای موبلٹی، اینٹی سموگ مٹیگیشن اور پلانٹ فار پاکستان جیسے متعدد منصوبوں پر کام کر رہی ہے، جو مستقبل میں گرین فنانسنگ کے ممکنہ پروجیکٹس بن سکتے ہیں۔

جی جی جی آئی، جو 2012 میں اقوام متحدہ کی پائیدار ترقی کانفرنس (ریو+20) میں قائم ہوا، اس وقت 50 رکن ممالک اور 29 پارٹنر ممالک کے ساتھ عالمی سطح پر گرین گروتھ کے اہداف کے لیے سرگرم عمل ہے۔ ادارہ پیرس معاہدے کے آرٹیکل 6 کے تحت کاربن ٹرانزیکشن فیسیلٹی (CTF) جیسی سہولیات کے ذریعے ترقی پذیر ممالک کو کاربن مارکیٹس میں حصہ لینے کے قابل بناتا ہے۔

ملاقات میں سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب، وزرا رانا سکندر حیات اور ذیشان رفیق، چیف سیکرٹری زاہد اختر زمان، چیئرمین پی اینڈ ڈی نعیم رؤف اور ڈی جی ای پی اے عمران حامد بھی شریک تھے۔

متعلقہ خبریں