گجرات:فنڈز کی کمی سے سروس موڑ فلائی اوور کی تکمیل میں تاخیر، شہری پریشان

گجرات: سروس موڑ فلائی اوور کی تکمیل میں غیرمعمولی تاخیر نے گجرات کے شہریوں کے لیے شدید مشکلات پیدا کر دی ہیں، کیونکہ اس منصوبے پر کام شروع ہوئے تین سال سے زائد عرصہ گزر چکا ہے مگر اب بھی کام مکمل نہیں ہو سکا۔

منصوبے کی تکمیل کے لیے مزید 59 کروڑ روپے درکار ہیں جبکہ طویل تاخیر اور ایک سال قبل ڈیزائن میں تبدیلی کے باعث اس کی لاگت بھی دگنی ہو کر تقریباً 2.46 ارب روپے تک پہنچ گئی ہے۔

منصوبے کی تاریخ اور رکاوٹیں

یہ فلائی اوور اگست 2022 میں اُس وقت کے وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے شروع کیا تھا، تاہم فروری 2023 میں پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے بعد نگراں حکومت نے ترقیاتی فنڈز منجمد کر دیئے، جس کے باعث منصوبہ روک دیا گیا۔

نومبر 2024 میں وزیراعلیٰ مریم نواز کی حکومت نے فلائی اوور کے ڈیزائن میں تبدیلی کرتے ہوئے اسلام آباد کی سمت ایک نیا لوپ شامل کیا، کیونکہ پہلے ڈیزائن میں صرف اولڈ جی ٹی روڈ کو بائی پاس کے قریب صنعتی علاقے سے جوڑا جا رہا تھا۔

22 ماہ کے وقفے کے بعد جنوری 2025 میں تعمیراتی کام دوبارہ شروع تو ہوا، مگر رفتار انتہائی سست رہی اور 11 ماہ گزرنے کے باوجودشہری اب بھی تکمیل کے منتظر ہیں۔

فنڈز کی فراہمی میں رکاوٹ

محکمہ مواصلات و تعمیرات (C&W) کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ منصوبے میں تاخیر کی بنیادی وجہ صرف فنڈز کی عدم فراہمی ہے، کیونکہ ٹھیکیدار کو مطلوبہ رقم نہ ملنے کے باعث کام تیزی سے آگے بڑھانے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔

افسر کے مطابق گجرات ضلع کے کم از کم تین مزید فلائی اوور منصوبے بھی اسی وجہ سے رکے ہوئے ہیں، جن میں

  • سرائے عالمگیر کا راجار ریلوے کراسنگ فلائی اوور (چھ سال سے التوا کا شکار)
  • کاتھلہ چناب فلائی اوور
  • گجرات–سرگودھا روڈ پر ساروکی کے قریب فلائی اوور
    شامل ہیں، جن کا آغاز بھی 2019 میں ہوا تھا مگر فنڈز نہ ملنے کے باعث تکمیل نہ ہو سکی۔

کاروباری برادری کی تشویش

گجرات چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (GtCCI) کے صدر احمد حسن مٹو نے کہا کہ سروس موڑ فلائی اوور مقامی کاروباری برادری کے لیے انتہائی اہمیت رکھتا ہے، کیونکہ اس کے ذریعے بائی پاس، لاہور اور اسلام آباد کی سمت آنے جانے میں آسانی ہونی تھی۔

انہوں نے کہا کہ موٹر سواروں کو سین راجاکراسنگ پر طویل قطاروں میں کھڑے رہنا پڑتا ہے جبکہ بائی پاس کے ساتھ کئی صنعتی یونٹس اور GtCCI کی عمارت بھی واقع ہے۔
ان کے مطابق تاخیر سے کاروباری طبقہ براہِ راست متاثر ہو رہا ہے۔

انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب سے اپیل کی کہ وہ معاملے کا فوری نوٹس لے کر منصوبے کے لیے درکار فنڈز جاری کریں۔

ڈپٹی کمشنر کی رپورٹ

ایک سرکاری ذریعے کے مطابق ڈپٹی کمشنر گجرات نورالاین قریشی نے پنجاب حکومت کو تازہ یاددہانی بھیج دی ہے۔
ٹھیکیدار نے انہیں یقین دلایا ہے کہ اگر رواں ماہ فنڈز جاری ہو جائیں تو فلائی اوور فروری 2026 تک مکمل کیا جا سکتا ہے۔

ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ دوسری جانب گوجرانوالہ کے چان دا قلعہ چوک فلائی اوور پر چھ ماہ قبل کام شروع ہوا تھا، جو اب تقریباً مکمل ہو چکا ہے اور ٹریفک بھی چل رہی ہے، جبکہ وزیراعلیٰ مریم نواز جلد اس کا باقاعدہ افتتاح کریں گی۔

متعلقہ خبریں