کوئٹہ: بلوچستان کے گورنر جعفر خان مندوخیل نے اعلان کیا ہے کہ صوبے کی تاریخ میں پہلی بار ایک بڑی ’’ڈونر کانفرنس‘‘ منعقد کی جا رہی ہے، جس میں اقوام متحدہ کی ایجنسیوں سمیت مختلف بین الاقوامی ادارے شریک ہوں گے۔ اس کانفرنس کا مقصد صوبے کے سب سے پسماندہ اضلاع اور شہری علاقوں کے درمیان ترقیاتی فرق کو کم کرنا ہے۔
گورنر مندوخیل نے یہ باتیں ال زہرا اسپتال UAE کی ڈاکٹر ثمینہ نعمان اور یونیسف کے وفد سے الگ الگ ملاقاتوں میں کہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ بین الاقوامی اداروں سے مسلسل رابطے میں ہیں اور بلوچستان میں مختلف ترقیاتی سرگرمیوں کے لیے ان کے پروگراموں میں بھرپور شرکت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد محروم طبقات کو بنیادی سہولتیں ان کی دہلیز پر فراہم کرکے انہیں بااختیار بنانا ہے، کیونکہ ملک کے ہر شہری کو برابر کے حقوق اور خدمات فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ متعلقہ ادارے اس مقصد کے لیے مکمل تعاون فراہم کریں گے تاکہ صوبے کا مستقبل بہتر بنایا جا سکے۔
گورنر نے کہا کہ اقوام متحدہ کے ادارے اور دیگر عالمی تنظیمیں بلوچستان کے صحت اور تعلیم کے شعبوں کی بہتری میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں، جو معاشی و سماجی ترقی کا بنیادی ستون ہیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پاکستان سمیت ترقی پذیر ممالک ماحولیاتی تبدیلی کے سب سے کم ذمہ دار ہونے کے باوجود اس کے بدترین اثرات کا شکار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی تبدیلی کو اب نصابِ تعلیم میں شامل کرنا ضروری ہے، ساتھ ہی ماحولیاتی آگاہی مہمات بھی شروع کی جائیں تاکہ عوامی رویوں میں مثبت تبدیلی لائی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت، اقوام متحدہ کے اداروں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے درمیان مربوط تعاون ہی مؤثر ماحولیاتی اقدامات کو ممکن بنا سکتا ہے۔
گورنر مندوخیل نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کی ضروریات جانچ کر اور سب سے پسماندہ اضلاع کو ترجیح دے کر ایسے منصوبے تشکیل دیے جائیں گے جو مقامی مسائل کو زیادہ مؤثر انداز میں حل کر سکیں۔