وزیر اعظم کا گلگت بلتستان کے بہادر چرواہوں کو خراجِ تحسین، زندگیاں بچانے پر انعام
اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے پیر کے روز گلگت بلتستان کے ضلع غذر کے تین چرواہوں کو ان کی غیر معمولی جرات اور بروقت اطلاع دینے پر ذاتی طور پر خراجِ تحسین پیش کیا، جنہوں نے حالیہ گلیشیائی جھیل پھٹنے (گلوف) کے بعد ایک ممکنہ تباہی سے سیکڑوں جانیں بچائیں۔
غذر کے پہاڑی علاقے سے تعلق رکھنے والے وسیعت خان، انصر اور محمد خان نے گزشتہ ہفتے روشن گاؤں میں اچانک آنے والے سیلاب سے پہلے گاؤں والوں کو بروقت خبردار کیا، جس کے باعث بڑی تباہی اور جانی نقصان سے بچا جا سکا۔
وزیر اعظم نے تینوں چرواہوں کو وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں مدعو کیا اور ان کے اس بہادرانہ اقدام کے اعتراف میں ہر ایک کو 25 لاکھ روپے کا نقد انعام دیا۔ اس موقع پر شہباز شریف نے کہا کہ ’’آپ کی جرات اور بروقت عمل کی وجہ سے سینکڑوں زندگیاں بچ گئیں۔ آپ گلگت بلتستان کے ہیرو ہیں اور پوری قوم کے لیے باعثِ فخر۔‘‘
وزیر اعظم نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ حکومت آئندہ ایسے سانحات سے بچاؤ کے لیے گلگت بلتستان اور دیگر پہاڑی خطوں میں ابتدائی وارننگ سسٹمز کو مزید مضبوط کرے گی تاکہ بروقت اطلاعات پہنچ سکیں اور کسی کی جان ضائع نہ ہو۔
وزارتِ ماحولیاتی تبدیلی اس وقت ایک مربوط الرٹ نیٹ ورک پر کام کر رہی ہے جس کے ذریعے خطرات کی فوری نشاندہی اور ان کی اطلاع دیہی اور پہاڑی علاقوں تک پہنچائی جا سکے گی۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ بھی اس موقع پر موجود تھے۔ انہوں نے چرواہوں کی حاضر دماغی اور بروقت اقدام کو خراجِ تحسین پیش کیا اور کہا کہ یہ مثال حکومت کے بروقت اور فعال ردعمل کو بھی ظاہر کرتی ہے۔
چرواہوں نے انعام وصول کرنے کے بعد عاجزی کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ اس عمل کو اللہ کی رہنمائی کا نتیجہ سمجھتے ہیں۔
یہ واقعہ اس حقیقت کو اجاگر کرتا ہے کہ آفات سے بچاؤ میں مقامی لوگوں کا علم اور ہوشیاری کس قدر اہم کردار ادا کرتے ہیں، بالخصوص ان علاقوں میں جہاں سرکاری مشینری، غیر مؤثر این جی اوز اور ناقص انفراسٹرکچر اکثر بروقت امداد پہنچانے میں ناکام رہتے ہیں۔
یہ واقعہ اس بات کی یاد دہانی بھی ہے کہ قوم کے سب سے بڑے ہیرو اکثر سب سے غیر متوقع اور سادہ طبقات سے سامنے آتے ہیں۔