ڈی ایچ کیو ہسپتال ٹانک میں کرپشن کا طوفان — مین سٹور و ایکوکمنٹ اسٹور کیپرز کی من مانیاں عروج پر، کروڑوں کے بوگس بلز سے سرکاری خزانے کو چونا

ٹانک (خصوصی رپورٹ) ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال (ڈی ایچ کیو) ضلع ٹانک میں بدعنوانی کی نئی داستانیں منظر عام پر آ رہی ہیں۔ جہاں ایک جانب مین اسٹور کیپرز پر زائد المیعاد ادویات کی خرید و فروخت اور کمیشن کے سنگین الزامات ہیں، وہیں ایکوکمنٹ اسٹور کیپرز کی من مانیاں بھی اپنی انتہا کو پہنچ چکی ہیں۔ذرائع کے مطابق، ایکوکمنٹ اسٹور میں آکسیجن سلنڈرز . اے سی.ریپئرنگ .فرنیچر .الیکٹرک سامان کی مد میں لاکھوں روپے کے بوگس بلز تیار کیے گئے، جن کے ذریعے سرکاری خزانے کو شدید مالی نقصان پہنچایا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ اصل میں نہ تو اتنی مقدار میں اشیاء فراہم کی گئیں اور نہ ہی ان کی ضرورت تھی، لیکن کاغذی کارروائی میں فرضی خریداری دکھا کر لاکھوں روپے کی ادائیگیاں نکال لی گئیں۔انکوائری دباؤ کا شکار، ملوث افراد تاحال عہدوں پر فائزافسوسناک امر یہ ہے کہ اس تمام کرپشن کے باوجود، نہ تو کسی اہلکار کو معطل کیا گیا اور نہ ہی انکوائری رپورٹ منظر عام پر آئی۔ مین اسٹور اور ایکوکمنٹ اسٹورز کے مبینہ ذمہ دار اب بھی اپنے اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے عہدوں پر براجمان ہیں، جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ معاملے کو دبا کر تحفظ دیا جا رہا ہے۔عوامی مطالبہ: سخت ایکشن لیا جائے، کرپٹ مافیا کو نکالا جائےسماجی اور عوامی حلقوں کی جانب سے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) اسرار الحق صاحب اور ضلعی انتظامیہ سے پرزور مطالبہ کیا گیا ہے کہ:مین سٹور کیپر اور ایکوکمنٹ اسٹور کیپرز کو فوری طور پر عہدوں سے ہٹایا جائے؛تمام بوگس بلز کی شفاف انکوائری کر کے ذمہ داران کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے؛اور انکوائری مکمل ہونے تک بحالی یا تبادلے پر مکمل پابندی عائد کی جائے۔شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر اب بھی کارروائی نہ ہوئی تو عوام کا اعتماد سرکاری اداروں سے مکمل ختم ہو جائے گا، اور ایسے بدعنوان عناصر کو کھلی چھوٹ مل جائے گی۔

متعلقہ خبریں