اسلام آباد میں روڈ سیفٹی مہم سے ٹریفک حادثات میں نمایاں کمی، اسلام آباد ٹریفک پولیس کا دعویٰ
اسلام آباد: اسلام آباد ٹریفک پولیس نے کہا ہے کہ رواں سال شروع کی گئی روڈ سیفٹی مہم کے نتیجے میں دارالحکومت میں ٹریفک حادثات میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے، جبکہ ڈرائیونگ لائسنس رکھنے والے شہریوں کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔
ترجمان آئی ٹی پی کے مطابق یہ مہم یکم ستمبر کو شروع کی گئی تھی، جس کا مقصد ایسے ڈرائیورز کی حوصلہ افزائی کرنا تھا جو درست اور قانونی لائسنس رکھتے ہیں، تاکہ سڑکوں پر نظم و ضبط اور ٹریفک کے معیار کو بہتر بنایا جا سکے۔
مہم کے دوران آئی ٹی پی اہلکاروں نے مختلف مقامات پر دو ہزار سے زائد ڈرائیورز کے کاغذات چیک کیے، جس سے یہ بات سامنے آئی کہ لائسنس یافتہ ڈرائیورز کی شرح جو پہلے 56 فیصد تھی، اب بڑھ کر 80 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ یہ اعداد و شمار اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ اسلام آباد میں سڑکوں پر اب زیادہ تر تربیت یافتہ اور مستند ڈرائیورز گاڑیاں چلا رہے ہیں۔
پولیس کے مطابق مہم کے تحت اب تک ایک لاکھ چالیس ہزار سے زائد نئے ڈرائیونگ لائسنس جاری کیے جا چکے ہیں، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں پانچ سو فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔
یہ مہم انسپکٹر جنرل پولیس (آئی جی پی) اسلام آباد سید علی ناصر رضوی کی ہدایت پر شروع کی گئی، جنہوں نے کہا کہ “ڈرائیونگ لائسنس کا حصول صرف ایک کاغذی کارروائی نہیں بلکہ روڈ سیفٹی کا بنیادی ستون ہے۔”
آئی ٹی پی نے اس ضمن میں ایک جدید لائسنسنگ سسٹم بھی متعارف کرایا ہے جس میں ون ونڈو سروس، ڈیجیٹل اپائنٹمنٹ سسٹم اور ٹچ اسکرین تھیوری ٹیسٹ شامل ہیں، تاکہ نئے ڈرائیورز کی مہارت کو بہتر بنایا جا سکے۔
ترجمان نے بتایا کہ مہم کے تسلسل سے نہ صرف حادثات میں کمی آئی ہے بلکہ شہریوں میں ٹریفک آگاہی اور نظم و ضبط کا رجحان بھی بڑھا ہے۔ پولیس کے مطابق، اگر عوامی تعاون جاری رہا تو جلد ہی دارالحکومت میں 90 فیصد ڈرائیورز لائسنس یافتہ ہوں گے، جو اسلام آباد کو عالمی معیار کے روڈ سیفٹی ماڈل کے قریب لے جائے گا۔
آئی ٹی پی نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ ٹریفک قوانین پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے گا، وی آئی پی کلچر کی حوصلہ شکنی کی جائے گی، اور شہریوں میں ذمہ دار ڈرائیونگ کے کلچر کو فروغ دیا جائے گا۔