کراچی میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی کا مطالبہ:قائدِ حزبِ اختلاف سٹی کونسل ایڈووکیٹ سیف الدین

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو فوری اقدامات کرنے کی ہدایت

کراچی: سٹی کونسل میں قائدِ حزبِ اختلاف ایڈووکیٹ سیف الدین نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (SBCA) سے مطالبہ کیا ہے کہ کراچی بھر میں جاری غیر قانونی تعمیرات کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔

یہ مطالبہ منگل کے روز ایس بی سی اے کے ڈائریکٹر جنرل مظفر حسین حلیپوٹو سے ملاقات کے دوران کیا گیا۔ اس موقع پر ایڈووکیٹ سیف الدین کی قیادت میں ایک وفد نے ڈی جی ایس بی سی اے سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔

ملاقات میں تعمیراتی قوانین میں مجوزہ ترامیم اور غیر قانونی تعمیرات سے پیدا ہونے والے شہری مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وفد نے اس موقع پر ایک یادداشت بھی پیش کی جس میں روک تھام کے لیے تجاویز شامل تھیں۔

ایڈووکیٹ سیف الدین نے ڈی جی ایس بی سی اے کو آگاہ کیا کہ رہائشی پلاٹوں پر کثیر المنزلہ عمارتوں کی غیر قانونی تعمیرات نہ صرف قواعد کی خلاف ورزی ہیں بلکہ اس سے پانی، نکاسیٔ آب، بجلی، گیس اور پارکنگ جیسے سنگین مسائل جنم لے رہے ہیں۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ

“کئی علاقوں میں چھ سے بارہ منزلہ عمارتیں چھوٹے رہائشی پلاٹوں پر ایس بی سی اے کے عملے کی ملی بھگت سے تعمیر کی جا رہی ہیں۔”

انہوں نے تجویز دی کہ منتخب عوامی نمائندوں اور ڈپٹی کمشنرز کو بھی غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائیوں میں شامل کیا جائے تاکہ مؤثر نگرانی ممکن ہو سکے۔

ڈی جی ایس بی سی اے مظفر حسین حلیپوٹو نے وفد کو اتھارٹی کی محدود وسائل اور عملے کی قلت سے متعلق آگاہ کیا اور بتایا کہ غیر قانونی تعمیرات کے خلاف آئندہ اقدامات کے لیے ایک مربوط لائحہ عمل تیار کیا جا رہا ہے۔

متعلقہ خبریں