وزیراعلیٰ سندھ کا کراچی کی سڑکوں کی بحالی کیلئے 25 ارب روپے کا خصوصی پیکج کا اعلان

کراچی: صوبائی دارالحکومت کی سڑکوں کو حالیہ طوفانی بارشوں سے پہنچنے والے شدید نقصان کے پیشِ نظر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پیر کو کراچی میئر مرتضیٰ وہاب کی پیش کردہ تجاویز کی منظوری دیتے ہوئے شہر کی سڑکوں کی ازسرِنو تعمیر و مرمت کیلئے 25 ارب روپے کا خصوصی پیکج اعلان کر دیا۔

ذرائع کے مطابق شہر کے خستہ حال روڈ نیٹ ورک کی بحالی کے لیے یہ خصوصی گرانٹ جلد صوبائی کابینہ کے سامنے باضابطہ منظوری کے لیے پیش کی جائے گی۔

وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقدہ اجلاس میں میئر کراچی نے بتایا کہ 315 اندرونی گلیاں اور سڑکیں شدید متاثر ہیں جبکہ 60 بڑی شاہراہوں کی تعمیرِ نو درکار ہے، جس کا مجموعی تخمینہ تقریباً 25 ارب روپے بنتا ہے۔

مراد علی شاہ نے میئر سے کہا کہ “فنڈز کوئی مسئلہ نہیں، کام جنگی بنیادوں پر شروع ہونا چاہیے۔” انہوں نے واضح ہدایات دیں کہ کسی قسم کی تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی اور تمام سڑکوں کی تعمیر کے ساتھ ساتھ نکاسیِ آب کے نظام کی بھی مؤثر تعمیر ضروری ہے تاکہ مستقبل میں بارشوں سے نقصان نہ ہو۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ شہر کی حالتِ زار اور جاری میگا منصوبے ٹریفک مسائل میں اضافہ کر رہے ہیں، لہٰذا ترقیاتی کاموں کو تیز کیا جائے تاکہ عوام مزید مشکلات سے بچ سکیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ’’سیف سٹی پروجیکٹ‘‘ کے نفاذ سے ٹریفک حادثات میں کمی آئی ہے۔

میگا پروجیکٹس پر بریفنگ
وزیر بلدیات سید ناصر شاہ نے وزیراعلیٰ کو کورنگی کاز وے برج اور شاہراہِ بھٹو ایکسپریس وے سمیت اہم منصوبوں پر پیش رفت سے آگاہ کیا۔ ان کے مطابق کورنگی کاز وے برج 80 فیصد سے زائد مکمل ہو چکا ہے اور دسمبر 2025 یا جنوری 2026 تک مکمل طور پر فعال ہو جائے گا، جو بارشوں میں ڈوبنے والی پرانی کاز وے کی مستقل متبادل ثابت ہوگا۔

شاہراہِ بھٹو منصوبہ بھی 78 سے 82 فیصد تک مکمل ہو چکا ہے۔ اس کا پہلا سیکشن قایوم آباد سے قائدآباد تک فعال ہے جبکہ دوسرا سیکشن، جو ایم-9 موٹروے سے منسلک ہوگا، 65 فیصد مکمل ہے۔ ملیر ندی کے اوپر چار کلومیٹر طویل بلند سڑک کا کام بھی 50 فیصد کے قریب مکمل ہو چکا ہے۔

یہ 22 کلومیٹر کا اہم رابطہ منصوبہ پورٹ قاسم سے ایم-9 تک مال برداری کو تیز کرنے کیلئے بنایا جا رہا ہے اور 2025 کے آخر تک مکمل ہونے کی توقع ہے۔ میئر کراچی نے بتایا کہ وزیراعلیٰ کی خصوصی ہدایات کے بعد حالیہ ہفتوں میں اس منصوبے کی رفتار میں نمایاں بہتری آئی ہے۔

وزیراعلیٰ نے بتایا کہ ان کی مداخلت کے بعد بی آر ٹی ریڈ لائن کا کام بھی دوبارہ شروع کر دیا گیا ہے تاہم اب اس کی تکمیل کا ہدف 2026 کے آخر تک بڑھا دیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں