کراچی: کے۔فور منصوبہ 86 ارب خرچ ہونے کے باوجود تاخیر کا شکارا

کراچی: گریٹر کراچی بلک واٹر سپلائی اسکیم (کے۔فور) پر اب تک 86 ارب روپے خرچ کیے جانے کے باوجود منصوبہ بدستور تاخیر کا شکار ہے، جبکہ واپڈا نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ اس اہم ترین منصوبے کی بروقت تکمیل صرف اسی صورت ممکن ہے جب فنڈز بلا تعطل فراہم کیے جائیں۔

یہ تازہ مؤقف اس وقت سامنے آیا جب واپڈا کے چیئرمین، ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل محمد سعید نے دو روزہ دورے کے دوران کے۔فور کے مختلف مقامات پر جاری تعمیراتی کاموں کا تفصیلی جائزہ لیا۔ اس سے قبل وفاقی حکومت نے موجودہ بجٹ میں منصوبے کے لیے درکار 40 ارب روپے میں سے صرف 3.2 ارب روپے مختص کیے تھے۔

واپڈا کی جانب سے جاری بیان کے مطابق چیئرمین نے کینجھر جھیل (ضلع ٹھٹہ) پر انٹیک اسٹرکچر اور پمپنگ اسٹیشنز، کینجھر سے کراچی تک ہائی پریشر پائپ لائنز پر مشتمل واٹر کنوینس سسٹم، اور شہر میں قائم ایک فلٹریشن پلانٹ کا معائنہ کیا۔

ترجمان کے مطابق چیئرمین کو بریفنگ دی گئی کہ کے۔فور منصوبے کو تیز رفتاری سے مکمل کرنے کے لیے اسے آٹھ مختلف کنٹریکٹ پیکجز میں تقسیم کیا گیا ہے اور تمام اہم مقامات پر تعمیراتی کام جاری ہے۔ مجموعی طور پر منصوبے کی فزیکل پروگریس 64 فیصد تک پہنچ چکی ہے جبکہ 86 ارب روپے خرچ کیے جا چکے ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ واپڈا 2026 تک منصوبہ مکمل کرنے کے لیے پُرعزم ہے، بشرطیکہ فنڈز وقت پر فراہم کیے جائیں۔ بریفنگ میں آئندہ مدت کے مالی تقاضوں اور مجموعی فنڈنگ ضروریات پر بھی روشنی ڈالی گئی۔

دورے کے دوران واپڈا چیئرمین نے منصوبے کی کراچی کے لیے اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے ٹھیکیداروں کو ہدایت کی کہ وہ مزید وسائل لگا کر کام کی رفتار بڑھائیں۔ خاص طور پر پائپ لائن 2 (PL-2) پر کام کرنے والے ٹھیکیدار کو ہدف کے مطابق رفتار بڑھانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے منصوبہ ٹیم کو سندھ حکومت کے ساتھ قریبی رابطہ رکھنے کی ہدایت بھی کی تاکہ منصوبے پر عملدرآمد میں کوئی رکاوٹ نہ آئے۔

چیئرمین نے امید ظاہر کی کہ صوبائی حکومت پانی کی تقسیم اور اضافی نظام کی اپ گریڈیشن سے متعلق اپنے حصے کا کام بروقت مکمل کرے گی، تاکہ کے۔فور منصوبے کے فوائد شہریوں تک پوری طرح پہنچ سکیں۔

متعلقہ خبریں