سندھ میں صرف گریجویٹ اور اچھی شہرت کے حامل افسران ہی ایس ایچ او تعینات ہوں گے

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ پولیس میں اصلاحات کے عمل کے تحت ایک بڑا فیصلہ سامنے آیا ہے جس کے مطابق اب صوبے بھر میں صرف گریجویٹ اور اچھی شہرت کے حامل پولیس افسران کو ہی اسٹیشن ہاؤس آفیسر (SHO) کے عہدے پر تعینات کیا جائے گا۔ اس فیصلے کا مقصد پولیس کی کارکردگی کو بہتر بنانا اور تھانوں میں شفافیت و عوامی اعتماد کو فروغ دینا ہے۔

آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے 3 ستمبر 2025 کو جاری کردہ حکم نامہ نمبر 19344-79/Esst/TP/Misc. میں کہا ہے کہ سندھ ہائی کورٹ کے احکامات کی روشنی میں ایس ایچ اوز کی تعیناتی کے لیے پہلے سے موجود اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (SOPs) میں ایک اہم ترمیم کی جا رہی ہے۔ اس ترمیم کے تحت واضح کیا گیا ہے کہ صرف وہی پولیس افسران ایس ایچ او کے طور پر تعینات کیے جائیں گے جو کم از کم گریجویٹ ہوں، اچھے رویے کے حامل ہوں اور جن کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہ ہو۔

اعلیٰ پولیس حکام کے مطابق اس نئے حکم کے بعد صوبے بھر میں بڑی تعداد میں ایس ایچ اوز کے تبادلوں اور نئی تقرریوں کا امکان ہے۔ یہ اقدام اس پس منظر میں سامنے آیا ہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے پولیس تعیناتیوں میں شفافیت اور میرٹ کو یقینی بنانے کے لیے سخت ہدایات جاری کی تھیں۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ اس پالیسی سے ایک طرف تو پولیس کے اندر پیشہ ورانہ مہارت اور دیانت داری کو فروغ ملے گا جبکہ دوسری جانب عوام کو تھانوں میں بہتر سروسز فراہم کی جا سکیں گی۔ ماضی میں کئی شکایات سامنے آئی تھیں کہ تھانوں میں غیر پیشہ ورانہ رویہ رکھنے والے افسران کی تعیناتی عوامی مشکلات میں اضافے کا باعث بن رہی ہے۔

سول سوسائٹی اور ماہرین قانون نے اس فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ گریجویٹ اور اچھی شہرت کے حامل افسران کو تھانیدار بنانے سے پولیس کے رویے میں بہتری آئے گی اور جرائم کی روک تھام میں بھی مدد ملے گی۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ اقدام پولیس کلچر میں مثبت تبدیلی کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہو سکتا ہے۔

متعلقہ خبریں