گجرات : زیادتی کے مقدمات واپس لینے والوں کے خلاف قانونی کارروائی شروع
گجرات: پولیس نے زیادتی کے مقدمات درج کروانے کے بعد صلح یا مصالحت کے ذریعے الزامات واپس لینے والے مدعیان کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ اب تک ضلع گجرات کے مختلف تھانوں میں کم از کم 12 مقدمات ایسے مدعیان کے خلاف درج کیے جا چکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق یہ کارروائی خاص طور پر ان مقدمات میں کی جا رہی ہے جن میں بچوں اور کم عمر لڑکیوں کے ساتھ زیادتی کے الزامات عائد کیے گئے تھے، مگر بعد میں مدعیان نے صلح کر کے الزامات واپس لے لیے۔
پولیس نے ان مقدمات کو انسدادِ زیادتی تفتیش و ٹرائل ایکٹ 2021 (شق 22-2-b) کے تحت درج کیا ہے، جو ایسے کیسز میں مدعیان کے خلاف کارروائی کی اجازت دیتا ہے جہاں الزامات جھوٹے یا غلط ثابت ہوں۔
ذرائع کے مطابق تاندلیانوالہ پولیس اسٹیشن نے سب سے زیادہ پانچ مقدمات درج کیے ہیں، جبکہ تین مقدمات سول لائنز تھانے اور ایک، ایک مقدمہ ڈنگہ، شاہین، کنجاہ اور دولت نگر تھانوں میں درج کیا گیا ہے۔ ان تمام مقدمات کی رپورٹ پولیس افسران کی جانب سے درج کرائی گئی۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ایسے مقدمات میں پولیس کے وقت، وسائل اور افرادی قوت کا ضیاع ہوتا ہے، کیونکہ مدعیان بعد میں ملزمان سے صلح کر لیتے ہیں اور مقدمات عدالت تک پہنچنے سے پہلے ہی ختم ہو جاتے ہیں۔
ترجمان گجرات پولیس کے مطابق یہ اقدام جھوٹی ایف آئی آرز اور بے بنیاد الزامات کی حوصلہ شکنی کے لیے کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے مقدمات نہ صرف انصاف کے عمل کو متاثر کرتے ہیں بلکہ پولیس کی تفتیشی کارکردگی پر بھی سوال اٹھاتے ہیں۔