ٹوبہ ٹیک سنگھ: زیرِ حراست نوجوان کی مبینہ تشدد سے ہلاکت، ڈولفن فورس کے تین اہلکار گرفتار

ٹوبہ ٹیک سنگھ: فیصل آباد میں کھرڑیاں والہ پولیس نے اتوار کے روز ڈولفن فورس کے تین اہلکاروں کو ایک نوجوان کی مبینہ طور پر حراست میں تشدد سے ہلاکت کے الزام میں گرفتار کر لیا۔

شکایت کنندہ محمد عباس، سکنہ چک 211 رب (تحصیل جڑانوالہ)، نے الزام لگایا کہ اس کا بھائی محمد یوسف موٹر سائیکل مکینک تھا اور مقامی ورکشاپ پر کام کرتا تھا۔ اس نے بتایا کہ 17 نومبر کو ورکشاپ کے مالک کی طرف سے دائر چوری کی شکایت پر ڈولفن پولیس نے یوسف کو گرفتار کیا۔

عباس کے مطابق، ڈولفن ٹیم لیڈر رضا ساجد، تین دیگر پولیس اہلکاروں، ورکشاپ مالک کامران، اس کے بھتیجے ابوبکر اور اکاؤنٹنٹ آیت اللہ نے یوسف کو نامعلوم مقام پر لے جا کر شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔

شکایت کنندہ نے دعویٰ کیا کہ پولیس اہلکاروں نے یوسف کی رہائی کے لیے 50 ہزار روپے رشوت کا مطالبہ کیا، اور انکار پر اسے دوبارہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ اس کے مطابق، جب یوسف کی حالت نازک ہوگئی تو اہلکار اسے چھوڑ کر فرار ہو گئے۔

بعدازاں یوسف کو فیصل آباد ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں وہ اتوار کے روز زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔

کھرڑیاں والہ پولیس کے مطابق تین پولیس اہلکاروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ ایک اور پولیس اہلکار اور تین شہری ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں