ملتان: دریائے چناب کے سیلابی ریلے نے جلالپور پیروالا میں تباہی مچادی، ہزاروں افراد متاثر

ملتان: دریائے چناب کا سیلابی پانی تحصیل جلالپور پیروالا میں تباہی مچاتے ہوئے آگے بڑھ رہا ہے اور شہر کو بدستور خطرہ لاحق ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ حفاظتی بندوں کو مضبوط کرنے کی کوششیں جاری ہیں، تاہم پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو چکی ہے۔

سیلابی صورتِ حال کے باعث ملتان، میانوالی، راولپنڈی سیکشن پر ریلوے ٹریک متاثر ہوا ہے جس کے بعد ٹرینوں کی آمد و رفت معطل کر دی گئی ہے۔ ترجمان ریلوے کے مطابق تھل ایکسپریس اور مہر ایکسپریس تاحکم ثانی بند کر دی گئی ہیں۔

ریسکیو حکام کے مطابق جلالپور پیروالا میں سیلاب متاثرین کو نکالنے کے دوران ایک کشتی الٹ گئی جس میں 19 افراد سوار تھے۔ خوش قسمتی سے 18 افراد کو بچا لیا گیا، تاہم ایک شخص بدستور لاپتہ ہے جس کی تلاش جاری ہے۔ ریسکیو ٹیم متاثرین کو موضع دراب پور سے محفوظ مقام پر منتقل کر رہی تھی۔

اس سے قبل مظفر گڑھ کی تحصیل علی پور میں بھی بدھ کی شام سیلاب متاثرین کی کشتی ڈوبنے کا واقعہ پیش آیا، تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

ریلیف کمشنر پنجاب ندیم جاوید کے مطابق صرف جلالپور پیروالا اور گردونواح میں سیلاب سے تقریباً ڈیڑھ لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں۔ متعدد دیہات زیر آب آ چکے ہیں اور ہزاروں افراد عارضی کیمپوں یا رشتہ داروں کے گھروں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔

سیلاب زدہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن کے دوران فوج اور سول ڈیفنس کی ٹیمیں بھی شریک ہیں، جو کشتیوں کے ذریعے پھنسے ہوئے افراد کو درختوں اور چھتوں سے نکال کر محفوظ مقامات تک پہنچا رہی ہیں۔ تاہم متاثرین کا کہنا ہے کہ نجی کشتیوں کے مالکان نے پہلے ہی ادائیگی کرنے والے خاندانوں کو نکال لیا، جبکہ غریب لوگ سرکاری امداد کے منتظر رہ گئے۔

ادھر محکمہ موسمیات کے مطابق راوی، چناب اور ستلج میں اونچے درجے کا سیلاب ہے اور پانی کی سطح مسلسل بلند ہو رہی ہے۔ حکام نے خبردار کیا ہے کہ پانی آئندہ دنوں میں سندھ کی طرف بڑھے گا جس سے جنوبی اضلاع میں بھی خطرہ بڑھ سکتا ہے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے جلالپور پیروالا کا دورہ کیا اور متاثرہ خاندانوں کے لیے معاوضے کا اعلان کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ "سیلاب سے متاثرہ ہر شخص سے کیا گیا وعدہ پورا ہوگا۔”

شدید بارشوں کے بعد کراچی میں بھی سڑکیں زیر آب آگئیں جبکہ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر جلالپور پیروالا شہر کو سیلابی پانی نے لپیٹ میں لے لیا تو لاکھوں افراد متاثر ہوسکتے ہیں۔

متعلقہ خبریں