لاہور: پاکستان اور ترکی کا سیاحت، آثارِ قدیمہ اور میوزیم ڈویلپمنٹ میں اشتراک پر اتفاق

لاہور: پنجاب اور ترک حکومتوں نے سیاحت، آثارِ قدیمہ اور میوزیم کے شعبوں میں مشترکہ منصوبے شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے تاکہ ثقافتی سفارتکاری، باہمی سیکھنے اور دوستی کے نئے راستے کھل سکیں۔

یہ اتفاق پنجاب کے سیکرٹری سیاحت ڈاکٹر احسان بھٹہ اور ترک گرینڈ نیشنل اسمبلی کے اسپیکر پروفیسر ڈاکٹر نعمان کرتلمش کے درمیان بدھ کو لاہور میوزیم میں ہونے والی ملاقات کے دوران ہوا۔

پروفیسر کرتلمش نے پاکستان اور ترکی کے درمیان مہمان نوازی، ثقافتی تبادلے اور سیاحت کے فروغ کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید وسعت دینے کی خواہش کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ لاہور میوزیم جیسے ثقافتی ادارے دونوں برادر ممالک کے عوامی تعلقات کو مضبوط بنانے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔

ڈاکٹر احسان بھٹہ نے مہمان وفد کو میوزیم کی تاریخی اہمیت، نایاب نوادرات اور متنوع گیلریز کے بارے میں آگاہ کیا جو پنجاب کے ثقافتی ورثے کی بھرپور عکاسی کرتی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ترک اسپیکر اور قونصل جنرل نے پاکستان کے ٹریول ایجنٹس اور ٹور گائیڈز کے ساتھ ملاقاتوں کے انعقاد اور مفاہمتی یادداشتوں (MoUs) پر دستخط کے امکانات پر زور دیا ہے۔

ڈاکٹر بھٹہ نے کہا کہ پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں تاریخی مقامات کی بحالی اور تحفظ کے لیے خطیر فنڈز مختص کیے ہیں، جبکہ چیف سیکرٹری زاہد اختر زمان خود ان منصوبوں کی نگرانی کر رہے ہیں تاکہ صوبے کی تاریخی شناخت اور ورثے کو محفوظ بنایا جا سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان تاریخی و ثقافتی رشتے انتہائی گہرے ہیں، اور پنجاب حکومت ورثے کے تحفظ، سیاحت کے فروغ اور میوزیم کی جدید کاری میں ترک اداروں کے ساتھ اشتراک کو فروغ دینے کی خواہاں ہے۔

ڈاکٹر بھٹہ کے مطابق اس نوعیت کے دورے نیک خواہشات کے فروغ اور مستقبل میں تحقیق، تربیت اور ثقافتی تبادلوں کے نئے مواقع پیدا کرتے ہیں۔

اجلاس میں لاہور میوزیم کی ڈائریکٹر نبیلہ عرفان اور دیگر سینئر افسران بھی موجود تھے۔

متعلقہ خبریں