پنجاب اسمبلی کا اجلاس: چھ بل منظور، سی سی ڈی کی کارکردگی پر اتحادیوں کی تنقید

لاہور: پنجاب اسمبلی نے منگل کے روز چھ بلوں کی منظوری دے دی، تاہم اجلاس کے دوران کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ (CCD) کی کارکردگی اور کمیونیکیشن اینڈ ورکس (C&W) ڈیپارٹمنٹ کے امور پر شدید تنقید سامنے آئی۔ حکومتی ارکان اور اتحادی جماعتوں کے نمائندوں نے سی سی ڈی کے دائرۂ اختیار کو دریائی (کچہ) علاقوں تک بڑھانے کا مطالبہ کیا۔

اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ملک محمد احمد خان کی صدارت میں دو گھنٹے بیس منٹ تاخیر سے شروع ہوا۔ سوال و جواب کے سیشن کے دوران حکومتی اراکین احسن رضا اور سعید اکبر نونائی سمیت متعدد اراکین نے محکمہ مواصلات و تعمیرات کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ محکمے کی جانب سے دیے گئے جوابات “محض رسمی نوعیت کے تھے اور کسی عملی وضاحت پر مبنی نہیں تھے۔”

صوبائی وزیر مواصلات صہیب بھرت نے دفاع کرتے ہوئے کہا کہ وہ ذاتی طور پر صوبے بھر میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی نگرانی کرتے ہیں۔ اس موقع پر اسپیکر نے متنبہ کیا کہ “ایوان کو گمراہ کن معلومات فراہم کرنا سنگین معاملہ تصور کیا جائے گا۔”

دوسری جانب پیپلز پارٹی کے ارکان ممتاز چنگ اور شازیہ عابد نے کاؤنٹر کرائم ڈیپارٹمنٹ (CCD) کی کارروائیوں پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “اگر محکمہ واقعی اتنا مؤثر کام کر رہا ہے جتنا حکومت دعویٰ کرتی ہے، تو اسے دریائی (کچہ) علاقوں میں ڈاکوؤں کے خلاف بھی بھرپور آپریشن شروع کرنا چاہیے۔” انہوں نے کہا کہ محکمہ کی موجودہ کارروائیوں کے حوالے سے “سنگین خدشات” پائے جاتے ہیں۔

اجلاس میں ایوان نے متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی، جس میں آئین کے آرٹیکل 140-A کو مضبوط بنانے اور مقامی حکومتوں کے نظام کو آئینی تحفظ دینے کا مطالبہ کیا گیا۔
یہ قرارداد آرٹیکل 144(1) کے تحت قومی اسمبلی اور سینیٹ کو غور کے لیے بھیجی جائے گی، جس کا مقصد آئینِ پاکستان میں ایک نیا باب “لوکل گورنمنٹس” کے عنوان سے شامل کرنا ہے۔

قرارداد پنجاب لوکل گورنمنٹ کاکس کی جانب سے پیش کی گئی، جس کے محرک احمد اقبال چوہدری (PP-54) اور علی حیدر گیلانی (PP-211) تھے۔

ایوان نے اکثریتی ووٹ سے چھ بلوں کی منظوری دی، جن میں نیشنل یونیورسٹی آف ٹوبہ ٹیک سنگھ بل 2025 بھی شامل ہے۔

اجلاس کے دوران حکومتی رکن اسمبلی شگفتہ فیصل نے وزیرِ اعلیٰ مریم نواز کو سالگرہ کی مبارکباد پیش کی۔ ایوان کا ایجنڈا مکمل ہونے کے بعد پینل آف چیئرپرسنز کے رکن شاکر راجہ نے اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا۔

متعلقہ خبریں