سندھ کے 14 اضلاع میں آج ضمنی بلدیاتی انتخابات کا انعقاد

کراچی: سندھ کے 14 اضلاع میں بلدیاتی اداروں کی 28 خالی نشستوں پر ضمنی انتخابات آج (بدھ) کو سخت سیکیورٹی انتظامات کے تحت منعقد ہوں گے۔

یہ انتخابات مٹیاری، ٹھٹھہ، گھوٹکی، سکھر، خیرپور، میرپورخاص، عمرکوٹ، دادو، جامشورو، حیدرآباد، بدین اور کراچی کے ویسٹ، ایسٹ اور کیماڑی اضلاع میں ہوں گے۔ جبکہ شہید بینظیرآباد، ٹنڈواللہ یار، قمبر شہدادکوٹ، نوشہرو فیروز، تھرپارکر، سجاول اور کشمور-کندھ کوٹ کی 30 سے زائد نشستوں پر امیدوار پہلے ہی بلا مقابلہ کامیاب ہوچکے ہیں۔

انتخابات کے موقع پر سندھ حکومت نے 14 اضلاع میں عام تعطیل کا اعلان کیا ہے۔ پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوکر شام 4 بجے تک جاری رہے گی۔

صوبائی الیکشن کمشنر کے مطابق ان نشستوں پر مختلف سیاسی جماعتوں کے 160 امیدوار میدان میں ہیں جن میں پاکستان پیپلز پارٹی، جماعت اسلامی، مسلم لیگ (ن)، تحریک لبیک پاکستان، جمعیت علمائے اسلام (ف) اور دیگر جماعتوں کے ساتھ آزاد امیدوار بھی شامل ہیں۔

ایم کیو ایم پاکستان نے، جو جنوری 2023 کے بلدیاتی انتخابات کا بائیکاٹ کر چکی ہے، ان ضمنی انتخابات میں بھی حصہ نہیں لیا۔

انتخابات چھ نشستوں پر چیئرمین یونین کونسل، سات نشستوں پر وائس چیئرمین، دو ڈسٹرکٹ کونسل ممبران اور 13 جنرل کونسلرز کے لیے ہو رہے ہیں۔ یہ نشستیں 2023 کے بلدیاتی انتخابات کے بعد ارکان کے استعفوں، نااہلی یا وفات کے باعث خالی ہوئی تھیں۔

صوبائی الیکشن کمشنر کے اعداد و شمار کے مطابق ان حلقوں میں رجسٹرڈ ووٹرز کی کل تعداد 2 لاکھ 43 ہزار 187 ہے جن میں ایک لاکھ 33 ہزار 38 مرد اور ایک لاکھ 10 ہزار 154 خواتین ووٹرز شامل ہیں۔ ان کے لیے 167 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں جن میں 127 کو حساس ترین، 34 کو حساس اور چھ کو معمول کے مطابق قرار دیا گیا ہے۔

پولنگ کے لیے 1,512 افسران و عملہ تعینات کیا گیا ہے جن میں پریذائیڈنگ افسران، اسسٹنٹ پریذائیڈنگ افسران اور پولنگ افسران شامل ہیں۔ اس کے علاوہ 14 ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران، 21 ریٹرننگ افسران اور اتنی ہی تعداد میں اسسٹنٹ ریٹرننگ افسران فرائض سرانجام دیں گے۔

کراچی میں پانچ نشستوں پر پیپلز پارٹی، جماعت اسلامی، مسلم لیگ (ن)، تحریک لبیک، جے یو آئی (ف) اور آزاد امیدواروں سمیت 54 امیدوار میدان میں ہیں۔ ضلع ویسٹ کی یو سی-1 اورنگی ٹاؤن (گلشنِ ضیاء) کی چیئرمین شپ کے لیے 15 امیدوار مد مقابل ہیں۔ اسی طرح کیماڑی، ویسٹ اور ایسٹ اضلاع کی مختلف یوسیز میں وائس چیئرمین اور جنرل کونسلر کی نشستوں پر بھی سخت مقابلہ متوقع ہے۔

حیدرآباد میں بھی چیئرمین، وائس چیئرمین اور چار جنرل ممبرز کی چھ نشستوں پر 21 امیدوار مدمقابل ہیں۔ ان حلقوں میں 24 ہزار 859 ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے جن کے لیے 18 پولنگ اسٹیشنز اور 62 پولنگ بوتھ قائم کیے گئے ہیں۔

دیگر اضلاع میں بھی مختلف نشستوں پر امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوگا جبکہ کئی نشستوں پر پیپلز پارٹی کے امیدوار پہلے ہی بلا مقابلہ کامیاب ہوچکے ہیں۔

یاد رہے کہ 2023 کے بلدیاتی انتخابات میں پیپلز پارٹی سندھ بھر میں نمایاں اکثریت کے ساتھ ابھری تھی جبکہ شہری و نیم شہری علاقوں میں جماعت اسلامی، تحریک انصاف اور آزاد امیدواروں نے بھی قابل ذکر کامیابیاں حاصل کی تھیں۔

متعلقہ خبریں