کراچی: صوبائی وزیر بلدیات، ہاؤسنگ و ٹاؤن پلاننگ سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ وہ کراچی کی ترقی اور شہریوں کو سہولیات کی فراہمی کے لیے تمام سیاسی جماعتوں اور منتخب نمائندوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے خواہشمند ہیں۔
اتوار کو صوبائی وزیر محنت سعید غنی کے ہمراہ امیر خسرو روڈ اور اس سے ملحقہ گلیوں کی تعمیرِ نو کے منصوبے سمیت کھیل اور ثقافتی مرکز کا افتتاح کرتے ہوئے ناصر حسین شاہ نے کہا کہ صوبے اور بالخصوص کراچی کی ترقی کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ وہ جماعتِ اسلامی، پاکستان تحریکِ انصاف اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) سمیت تمام سیاسی جماعتوں سے تعاون کے لیے تیار ہیں تاکہ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے وژن کے مطابق کراچی کو ایک جدید اور خوبصورت شہر بنایا جا سکے۔
ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت عوامی مسائل کے حل کے لیے پرعزم ہے اور وہ تمام فریقین کی جانب سے مسائل کی نشاندہی اور ان کے حل کا خیرمقدم کرتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی پاکستان کا معاشی مرکز ہے جو قومی خزانے میں 60 سے 70 فیصد تک حصہ ڈالتا ہے، مگر بدقسمتی سے اسے اس کے بدلے میں بہت کم وسائل فراہم کیے جاتے ہیں۔ “وفاقی بجٹ میں سندھ کے حصے پر نظر ڈالیں — کیا صرف ایک بی آر ٹی منصوبہ کافی ہے؟ دیگر صوبوں کو سندھ کے مقابلے میں کہیں زیادہ ترقیاتی فنڈز دیے جاتے ہیں،” انہوں نے کہا۔
انہوں نے وفاقی سطح پر صوبوں کے درمیان امتیازی رویے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دوسرے صوبوں میں صوبائی سڑکیں اور ہائی ویز نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے ذریعے تعمیر کی جاتی ہیں لیکن سندھ میں ایسا نہیں۔ “سکھر-حیدرآباد موٹروے آج تک مکمل نہیں ہو سکی،” انہوں نے افسوس کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ وہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے وژن کے مطابق کراچی کی خوبصورتی کے منصوبے پر عملدرآمد کے لیے پرعزم ہیں۔
ریڈ لائن بی آر ٹی منصوبے کے حوالے سے ناصر حسین شاہ نے کہا کہ صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل میمن نے اردگرد کی سڑکوں کی خستہ حالی کا نوٹس لیتے ہوئے فوری مرمت کی ہدایت دی ہے۔
کریمآباد کے دورے کے دوران انہوں نے تسلیم کیا کہ زیرِ گزر گزرگاہ (انڈر پاس) کی تعمیر میں یوٹیلیٹی کے مسائل کے باعث تاخیر ہوئی، تاہم انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ منصوبے کی پیشرفت کی باقاعدہ نگرانی کی جا رہی ہے۔
قومی سلامتی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ناصر حسین شاہ نے کہا کہ پوری قوم اپنی مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے، جنہوں نے دہشت گردی کے خلاف عظیم قربانیاں دی ہیں۔ “پاکستان نے افغانستان سے ہونے والی دہشت گردی کا بھرپور جواب دیا ہے اور اب دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی مذاکرات جاری ہیں،” انہوں نے بتایا۔
انہوں نے زور دیا کہ دہشت گردی کے مکمل خاتمے اور دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو تباہ کرنا ناگزیر ہے۔
وزیر بلدیات نے واضح کیا کہ کراچی میں غیرقانونی تعمیرات اور پانی کی چوری کے خلاف زیرو ٹالرینس پالیسی پر عمل کیا جائے گا۔ انہوں نے شاہراہِ بھٹو کے دوسرے فیز کی تکمیل میں رکاوٹیں دور کرنے پر کراچی کور کمانڈر اور متعلقہ اداروں کا شکریہ ادا کیا۔
سعید غنی نے اس موقع پر کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ کی ٹیم شہر کی ترقی کے لیے سرگرم ہے، اور تمام منتخب نمائندوں کے درمیان تعاون ہی کراچی کی خوبصورتی اور بہتری کی کنجی ہے۔