کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے منگل کے روز ’سندھ جاب پورٹل (SJP)‘ کا باضابطہ آغاز کر دیا — ایک جدید ڈیجیٹل پلیٹ فارم جو صوبے کے تمام سرکاری محکموں میں شفاف، مؤثر اور میرٹ پر مبنی بھرتیوں کو یقینی بنانے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔
تقریب وزیراعلیٰ ہاؤس کراچی میں منعقد ہوئی جس میں صوبائی وزراء، ارکان اسمبلی، سیکریٹریز اور میڈیا نمائندگان نے شرکت کی۔
وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا کہ صوبائی حکومت نے اپنے ٹیسٹنگ سسٹم کو مکمل طور پر جدید خطوط پر استوار کیا ہے تاکہ بھرتی کے عمل میں شفافیت، سہولت اور ٹیکنالوجی کا مؤثر استعمال ممکن بنایا جا سکے۔
انہوں نے بتایا کہ “اگر کوئی امیدوار پہلی کوشش میں ناکام ہو جائے تو وہ ٹیسٹ متعدد بار دوبارہ دے سکتا ہے، جبکہ پہلی کوشش کا خرچ سندھ حکومت برداشت کرے گی۔”
وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ پورٹل محکمہ سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور سکھر آئی بی اے یونیورسٹی کے اشتراک سے تیار کیا گیا ہے۔ اب تک تین لاکھ چھبیس ہزار سے زائد امیدوار ٹیسٹ پاس کر چکے ہیں اور آئندہ سے ٹیسٹ ہر ماہ منعقد ہوں گے، جن کے نتائج فوراً دستیاب ہوں گے۔
مراد علی شاہ نے بتایا کہ امیدوار اپنے تمام تعلیمی و ذاتی دستاویزات — بشمول میٹرک سرٹیفکیٹ، شناختی کارڈ اور ڈومیسائل — پورٹل پر اپلوڈ کر سکیں گے، جس سے ایک جامع ڈیٹا بیس آف کوالیفائیڈ کینڈیڈیٹس تشکیل پائے گا۔
انہوں نے کہا، “یہ پورٹل دراصل سندھ حکومت اور روزگار کے متلاشی نوجوانوں کے درمیان براہِ راست رابطہ پل ہے۔ اب ہر محکمہ اپنی آسامیوں کی تفصیلات پورٹل پر ڈالے گا، اور جیسے ہی کوئی نئی آسامی منظور ہوگی، وہ فوراً اپ ڈیٹ ہو جائے گی۔”
وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ ماضی میں اکثر سرکاری نوکریوں کے اشتہارات مالی منظوری سے قبل جاری کر دیے جاتے تھے، جس سے تاخیر ہوتی تھی۔ “اب تمام عمل آن لائن اور ہم آہنگ ہوگا، فنانس ڈیپارٹمنٹ فوری منظوری دے گا، اور اسی روز اشتہار پورٹل پر جاری ہو جائے گا۔”
پہلے یہ نظام صرف گریڈ 5 سے 15 کی بھرتیوں کے لیے بنایا گیا تھا، مگر اب اسے تمام گریڈز تک بڑھا دیا گیا ہے۔ یہ پورٹل ’اسکریننگ ٹیسٹ انیشی ایٹو‘ سے منسلک ہے، جس کے تحت سکھر آئی بی اے یونیورسٹی گریڈ 5 تا 15 کی بھرتیوں کے ٹیسٹ لیتی ہے۔
2023 سے 2025 کے درمیان 3 لاکھ 26 ہزار سے زائد امیدوار ٹیسٹ پاس کر چکے ہیں اور اب وہ پورٹل کے ذریعے براہِ راست سرکاری ملازمتوں کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔ اس نظام نے امیدواروں کے وقت اور اخراجات میں نمایاں کمی کی ہے اور شفافیت کو یقینی بنایا ہے۔
پورٹل کا خودکار نظام بھرتی کے عمل کو 12 ماہ سے کم کر کے صرف ایک ماہ تک لے آیا ہے۔ پورے عمل — اشتہار سے لے کر انٹرویو، میڈیکل و پولیس ویریفکیشن اور تقرری نامے تک — سب کچھ ڈیجیٹل طور پر مکمل ہوگا۔
اس کی نمایاں خصوصیات میں مصنوعی ذہانت (AI) پر مبنی جاب میچنگ، اردو و انگریزی میں وائس سرچ، اور اردو، سندھی و انگریزی میں ملٹی لنگوئل ایکسیس شامل ہیں۔
مزید یہ کہ یہ نظام دوہری ملازمتوں کی روک تھام بھی کرتا ہے۔ پورٹل ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ اور سندھ پولیس اسپیشل برانچ سے منسلک ہے تاکہ امیدواروں کی میڈیکل و کردار کی تصدیق آن لائن ہو سکے۔ تمام اپ ڈیٹس امیدواروں کو ایس ایم ایس، ای میل اور پورٹل نوٹیفکیشنز کے ذریعے موصول ہوں گی۔
وزیراعلیٰ کے معاونِ خصوصی علی راشد نے اس پورٹل کے ٹیکنیکل فیچرز پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ نظام امیدواروں کے لیے وقت اور لاگت دونوں میں نمایاں بچت فراہم کرے گا۔
چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ نے کہا کہ “یہ اقدام سندھ حکومت کی جانب سے میرٹ پر مبنی روزگار کے فروغ میں ایک بڑی پیش رفت ہے۔ حکومت نے ایک اہم چیلنج کو کامیابی سے حل کیا ہے۔”
سید مراد علی شاہ نے آخر میں کہا کہ ’سندھ جاب پورٹل‘ نوجوانوں کے لیے ایک نیا دروازہ ہے جو شفاف، میرٹ پر مبنی اور ڈیجیٹل سندھ کے وژن کی جانب ایک اہم قدم ہے۔