کراچی واٹراینڈسیوریج کارپوریشن میں اصلاحاتی پیشرفت

کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن میں جاری اصلاحاتی عمل ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔ حالیہ بورڈ اجلاس، جو میئر کراچی اور چیئرمین کراچی واٹر کارپوریشن بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کی صدارت میں منعقد ہوا، اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ ادارہ اب محض تکنیکی امور تک محدود نہیں بلکہ شہری مفاد کے لیے پالیسی اور قانون سازی کے دائرے میں بھی اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

اجلاس میں کمشنر کراچی سید حسن نقوی، ڈاکٹر سروش لودھی، عبد الکبیر قاضی، تنزیل پیرزادہ، ظفر سوبانی، سی ای او واٹر کارپوریشن احمد علی صدیقی، سی او او انجینئر اسد اللہ خان سمیت بورڈ کے دیگر اراکین نے شرکت کی۔ ترجمان واٹر کارپوریشن کے مطابق اجلاس میں نویں بورڈ اجلاس کے منٹس کی توثیق کے ساتھ دسویں اجلاس کے ایجنڈا آئٹمز پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا، جن میں شہر کے پانی اور نکاسی آب کے مسائل سے نمٹنے کے لیے دیرپا اور پائیدار حکمت عملیوں پر بات کی گئی۔

بورڈ اجلاس کا سب سے نمایاں پہلو ماسٹر پلان 2050 پر سیر حاصل گفتگو تھی، جو کہ کراچی جیسے میگا سٹی کے لیے مستقبل کی ضروریات کے پیشِ نظر ایک جامع منصوبہ بندی کی حیثیت رکھتا ہے۔ میئر کراچی نے اس بات پر زور دیا کہ ماسٹر پلان 2050 کے تحت طے شدہ اہداف پر تیز تر عملدرآمد یقینی بنایا جائے تاکہ کراچی کے شہریوں کو آئندہ دہائیوں میں پانی اور سیوریج کی بہتر، پائیدار اور منصفانہ سہولیات میسر آ سکیں۔ اس منصوبے کو صرف ایک تکنیکی دستاویز نہیں بلکہ شہریوں کے معیارِ زندگی کو بہتر بنانے کا روڈ میپ قرار دیا جا رہا ہے۔

اجلاس میں پانی چوری جیسے سنگین مسئلے پر بھی سنجیدہ تبادلہ خیال کیا گیا۔ واٹر کارپوریشن نے فیصلہ کیا کہ سندھ حکومت کو ایک باضابطہ تجویز دی جائے گی جس میں متعلقہ قوانین میں ترامیم کی سفارش کی جائے گی، تاکہ واٹر کارپوریشن کو پانی چوری میں ملوث عناصر کی جائیدادیں ضبط کرنے کا قانونی اختیار حاصل ہو سکے۔ یہ اقدام نہ صرف پانی کے وسائل کے تحفظ میں مدد دے گا بلکہ ادارے کے ریونیو میں بھی خاطرخواہ اضافہ کرے گا اور بدعنوانی کی روک تھام میں معاون ہوگا۔

ادارے کی تنظیمی ڈھانچے کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اہم تقرریوں کی بھی منظوری دی گئی۔ محمد عمار خان کو چیف فنانشل آفیسر، جمشید رضا کو چیف ہیومن ریسورس آفیسر، نوید افضال کو چیف اسٹریٹیجی آفیسر اور سعادت انور کو چیف انفارمیشن ٹیکنالوجی آفیسر مقرر کیا گیا ہے۔ یہ تقرریاں اس بات کا اشارہ ہیں کہ ادارہ اب میرٹ، حکمت عملی اور جدید مینجمنٹ کے اصولوں کو اپنا رہا ہے۔

موجودہ اصلاحاتی اقدامات اس بات کا مظہر ہیں کہ کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن اب ایک فعال، جوابدہ اور شہریوں کے لیے قابلِ اعتماد ادارہ بننے کی راہ پر گامزن ہے۔ بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کی قیادت میں بورڈ کی توانائی، وژن اور ادارہ جاتی عزم مستقبل میں کراچی کے شہریوں کے لیے بہتر خدمات کی نوید ہے۔ ماسٹر پلان 2050 کے عملی نفاذ، پانی چوری کے خلاف مؤثر قانونی دائرہ اختیار، اور ادارے میں پیشہ ورانہ قیادت کا اضافہ ۔ یہ تمام عناصر کراچی کے آبی مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کر رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں