حاصل پور (رپورٹ: نمائندہ خصوصی) تھانہ سٹی حاصل پور کی حدود میں منشیات فروشی کے بڑھتے ہوئے واقعات نے شہریوں کو شدید تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق متعدد مقامات پر منشیات کی خریدو فروخت کھلے عام جاری ہے، جبکہ نوجوان نسل خاص طور پر اس تباہ کن لت کا شکار ہو کر زندگی کے اندھیروں میں دھکیل دی جا رہی ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ منشیات کے باعث کئی گھرانے اجڑ چکے ہیں اور معاشرتی مسائل میں روز بہ روز اضافہ ہو رہا ہے۔ مقامی حلقوں کی جانب سے یہ بھی دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ بعض منشیات فروش پولیس کی نظروں میں ہونے کے باوجود قانون کی گرفت میں نہیں آ سکے۔
ذرائع کے مطابق تھانہ سٹی پولیس کی کارکردگی پر سوالات اس وقت اٹھے جب 5 مئی 2025 کو ڈی پی او بہاولپور، حسن اقبال سے ایک ملاقات میں درجن بھر منشیات فروشوں کے نام فراہم کیے گئے۔ یہ فہرست بعد ازاں ڈی پی او آفس سے ایس ایچ او سٹی کو بھی ارسال کی گئی، تاہم پندرہ روز گزر جانے کے باوجود ان میں سے کسی بھی ملزم کو گرفتار نہیں کیا جا سکا۔
اس حوالے سے شہریوں اور سماجی حلقوں نے انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور، ایڈیشنل آئی جی ساؤتھ پنجاب کامران خان، آر پی او بہاولپور بابر سعید اور ڈی پی او بہاولپور حسن اقبال سے مطالبہ کیا ہے کہ حاصل پور میں منشیات فروشوں کے خلاف مؤثر اور فوری کارروائی عمل میں لائی جائے، اور ان کے خلاف سخت قانونی چارہ جوئی کی جائے تاکہ آئندہ نسل کو اس ناسور سے بچایا جا سکے۔
رپورٹ کے مطابق چند روز قبل منشیات کے ایک بڑے کیس میں پولیس کی جانب سے مبینہ طور پر نرم رویہ اختیار کیا گیا، جس کی آزادانہ تحقیقات کی بھی ضرورت ہے تاکہ پولیس پر لگنے والے الزامات کی حقیقت واضح ہو سکے۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ منشیات فروشی کے حوالے سے مزید تفصیلات اور ناموں کی فہرست میڈیا کے توسط سے متعلقہ حکام کو فراہم کی جائے گی۔