چشتیاں میں بدبودار پانی کی فراہمی پر شدید احتجاج – پینےکےصاف پانی کی فراہمی کا مطالبہ
چشتیاں (نمائندہ خصوصی) اہلیان چشتیاں نے بدبودار اور سیوریج ملے پانی کی فراہمی کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ بدبودار پانی کی بجائے پینے کا صاف پانی ہر گھر تک پہنچایا جائے۔ شہریوں نے اس سنگین مسئلے پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مقامی ایم این اے احسان الحق باجوہ، اسسٹنٹ کمشنر/ ایڈمنسٹریٹر بلدیہ چشتیاں اور خاص طور پر چیئرمین پنجاب صاف پانی اتھارٹی میاں زاہد اکرم کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ھے۔
اہلیان چشتیاں کا کہنا ہے کہ صاف پانی کی فراہمی پنجاب صاف پانی اتھارٹی کی بنیادی ذمہ داری ہے اور میاں زاہد اکرم اس ادارے کے سربراہ ہونے کے ناطے براہ راست جوابدہ ہیں۔ شہریوں نے سوال اٹھایا ہے کہ جب پنجاب صاف پانی اتھارٹی کا مقصد ہی شہریوں کو صاف پانی فراہم کرنا ہے تو پھر چشتیاں کے باسی کیوں کئی عرصے سے بدبودار اور مضر صحت پانی پینے پر مجبور ہیں؟
شہری اتحاد نے ایم این اے احسان الحق باجوہ سے بھی مطالبہ کیا ھے کہ وہ اہلیان چشتیاں کی نمائندگی کا حق ادا کرتے ھوئے مقامی انتظامیہ سے انکی غفلت اور نااہلی کے حوالے سے باز پرس کریں جن کی وجہ سے شہری پینے کے صاف پانی جیسی بنیادی سہولت سے محروم ہیں۔ بدبودار پانی کی فراہمی کے باعث نہ صرف شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے بلکہ ہیضہ، ٹائیفائیڈ اور دیگر آبی امراض پھیلنے کا خدشہ بھی بڑھ گیا ہے۔شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ بلدیہ کے عملے کی نااہلی اور پنجاب صاف پانی اتھارٹی کی عدم توجہی کا فوری نوٹس لیا جائے اور ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ انہوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر ان کے جائز مطالبات پر فوری توجہ نہ دی گئی اور صاف پانی کی فراہمی کو یقینی نہ بنایا گیا تو وہ احتجاج کا دائرہ وسیع کرنے پر مجبور ہوں گے اور ذمہ داران کے خلاف احتجاج کے علاوہ قانونی چارہ جوئی کا حق بھی محفوظ رکھتے ہیں۔