کراچی کو دنیا کے ناقابل ِ رہائش ترین شہروں کی فہرست میں شامل کر دیا گیا

کراچی میں تعلیم، صحت، ثقافت کے علاوہ اِس کے بنیادی ڈھانچے اور استحکام سے متعلق اداروں کی کارکردگی انتہائی ناقص ہے۔

بین الاقوامی جریدے "دی اکانو مسٹ” کے عالمی سروے میں ظاہر ہواکہ کراچی میں تعلیم، صحت، ثقافت کے علاوہ اِس کے بنیادی ڈھانچے اور استحکام سے متعلق اداروں کی کارکردگی انتہائی ناقص ہے، اکنامک انٹیلی جنس یونٹ کے مطابق "کراچی” دنیا کے 173 شہروں میں سے 170 ویں نمبر پر ہے، اِس کا سکور 42.7 رہا، اِس سے نیچے ڈھاکہ، طرابلس اور دمشق ہیں۔
ایشیائی ترقیاتی بینک نے گزشتہ سال ہی کہہ دیا تھا کہ پاکستان کے بعض شہر رہائش کے قابل نہیں کیونکہ یہ ہجوم،گندگی اور آلودگی کی وجہ سے مسابقتی انڈیکسوں میں بُری طرح پیچھے نظر آتے ہیں، شہرِ قائد کو سیاحوں کے لئے دوسرا خطرناک ترین شہر بھی قرار دیا جا چکا ہے۔
صوبائی اور مقامی حکومتوں کی مسلسل غفلت کی وجہ سے دو کروڑ آبادی کے اِس شہر میں پانی ملتا ہے نہ ہی اِس کی نکاسی کا کوئی بہتر نظام ہے، پبلک ٹرانسپورٹ اور کوڑا کرکٹ کا نظام ویسے ہی ناکام ہے جبکہ جرائم مسلسل بڑھتے چلے جا رہے ہیں، آبادی میں اضافہ اور ہجرت کی وجہ سے کراچی کی حیثیت ایک ملازمت کے مرکز کے طور پر انتظامیہ کو مجبور کرتی ہے کہ وہ اختیارات سے لیس مقامی حکومتوں کے ذریعے ایک جامع پالیسی نافذ کرے تاکہ عوام کو باعزت زندگی فراہم کی جا سکے۔

متعلقہ خبریں