جاپانی لوکل گونمنٹ سسٹم میں محتسب کا کردار: کاواساکی سٹی کی مثال

میجی یونیورسٹی ٹوکیو کے پروفیسر شنسوکے کیمورا کا تحقیقاتی مقالہ

ٹوکیو: جاپان کے بلدیاتی نظام میں محتسب کو شہریوں اور پارلیمنٹ کی آواز قرار دیا جاتا ہے، جو عوامی شکایات اور درخواستوں کی تحقیقات و سماعت کے ذریعے انتظامیہ کے اقدامات کا جائزہ لیتا ہے۔ انسانی حقوق کے تحفظ کی بنیاد پر قائم یہ ادارہ براہِ راست شہریوں کے مسائل سن کر انتظامی اداروں پر نگرانی کرتا ہے۔

تحقیقی مطالعے کے مطابق جاپان میں یہ نظام 1990 سے بعض بلدیاتی حکومتوں میں رائج ہے، تاہم ملک گیر سطح پر اسے پذیرائی حاصل نہیں ہو سکی، جس سے اس کے مؤثر ہونے پر سوالات اٹھتے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جاپان کے مقامی انتظامی ढाँچے میں موجود بعض ساختی مسائل ثالثی کے عمل میں رکاوٹ بنتے ہیں۔

کاواساکی سٹی پہلا شہر تھا جس نے 1990 میں مقامی محتسب کا ادارہ قائم کیا۔ اس حوالے سے کیے گئے انٹرویوز اور اعدادوشمار ظاہر کرتے ہیں کہ جاپان بھر میں لگ بھگ پانچ ہزار انتظامی مشیر موجود ہیں، مگر اس کے باوجود محتسب کا نظام صرف 71 بلدیاتی اداروں تک محدود ہے۔

مطالعے میں یہ بھی بتایا گیا کہ جاپان میں قومی سطح پر کوئی محتسب ادارہ موجود نہیں، صرف بلدیاتی سطح پر یہ نظام رائج ہے، جو اسے دیگر ممالک سے منفرد بناتا ہے۔ جاپان کے بلدیاتی محتسب مقامی شکایات کے حل اور گورننس میں اصلاحات کے ذریعے اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق جاپان کے انتظامی تنازعات کے حل کے تین ذیلی نظام ہیں: انتظامی مقدمات کی عدالتی سماعت، انتظامی اپیل سسٹم اور عوامی شکایات کا نظام، جس میں محتسب کا کردار شامل ہے۔ تاہم جاپان کی ثقافتی اقدار—جہاں اجتماعی ہم آہنگی کو فرد کی آواز پر فوقیت دی جاتی ہے—اور سرکاری اداروں کی بالادستی کے روایتی تصور نے محتسب کے پھیلاؤ کو محدود رکھا ہے۔

نتیجہ میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ جاپان میں محتسب کا ادارہ وسیع پیمانے پر رائج نہیں ہو سکا، تاہم جہاں یہ موجود ہے وہاں اس نے انتظامی انصاف، شہری شمولیت اور شفافیت میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ مستقبل میں اس نظام کی کامیابی کا انحصار اس بات پر ہے کہ جاپان اسے شہریوں کے حقوق کے تحفظ اور انتظامی احتساب کے لیے کس حد تک مؤثر بناتا ہے۔

متعلقہ خبریں