سندھ بلدیاتی ضمنی انتخابات میں پیپلز پارٹی کی واضح برتری

پیپلز پارٹی نے 28 میں سے 20 نشستیں جیت لیں۔

کراچی: سندھ کے 14 اضلاع میں بلدیاتی ضمنی انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی نے واضح برتری حاصل کرتے ہوئے 28 میں سے 20 نشستیں جیت لیں، جبکہ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) نے 2، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے)، جماعت اسلامی، پاکستان تحریک انصاف کی حمایت یافتہ امیدوار اور ایک آزاد امیدوار نے ایک ایک نشست حاصل کی۔ دو نشستوں کے نتائج تاحال موصول نہیں ہوئے۔

انتخابات بدھ کو کراچی، حیدرآباد، مٹیاری، ٹھٹھہ، گھوٹکی، سکھر، خیرپور، میرپورخاص، عمرکوٹ، دادو، جامشورو اور بدین میں ہوئے، جہاں صبح 8 بجے سے شام 4 بجے تک پولنگ مجموعی طور پر پرامن رہی تاہم ٹرن آؤٹ کم رہا۔

پیپلز پارٹی نے کراچی میں بھی پانچ میں سے چار نشستوں پر کامیابی حاصل کی جبکہ ایک نشست جماعت اسلامی کے حصے میں آئی۔ غیر سرکاری نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کی شاہنیلا امیر نے اورنگی ٹاؤن کی یوسی 1 کی چیئرپرسن نشست 3,801 ووٹ لے کر جیتی جبکہ تحریک لبیک کے امیدوار 1,787 ووٹ لے سکے۔

اسی طرح پیپلز پارٹی کے امیدوار محمد فیصل، شہروز احمد اور اسٹیفن مسیح بالترتیب کیماڑی، سوہرا ب گوٹھ اور منگھوپیر سے نائب چیئرمین کی نشستوں پر کامیاب ہوئے۔ جماعت اسلامی کے امیدوار بلال نصیر نے اورنگی ٹاؤن کی جنرل ممبر نشست 40 ووٹوں کے فرق سے اپنے نام کی۔

حیدرآباد میں چھ نشستوں پر ضمنی انتخابات ہوئے، جن میں پیپلز پارٹی اور تحریک لبیک نے دو دو جبکہ دو آزاد امیدوار کامیاب ہوئے۔ سکھر، دادو، خیرپور، میرپورخاص، گھوٹکی، عمرکوٹ، بدین اور جامشورو میں بھی پیپلز پارٹی کے امیدواروں نے نمایاں کامیابیاں حاصل کیں۔

تحریک انصاف اور جماعت اسلامی نے انتخابی عمل میں دھاندلی کے الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کے منتخب نمائندے اور مسلح کارکنان پولنگ اسٹیشنز پر دندناتے رہے اور عملے کو دباؤ میں رکھا۔ پی ٹی آئی کراچی کے صدر راجہ اظہر نے کہا کہ کئی پولنگ اسٹیشنز پر ڈالے گئے ووٹوں سے زیادہ نتائج میں پیپلز پارٹی کے امیدواروں کو ووٹ دکھائے گئے۔

واضح رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان نے ضمنی انتخابات میں حصہ نہیں لیا۔

متعلقہ خبریں