سی ڈی اے کا تاریخی سراج کورڈ مارکیٹ کی جگہ کثیر المنزلہ عمارت کی تعمیر پر غور
شہریوں کی رائے کے بعد حتمی فیصلہ کیا جائے گا، ترجمان
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارہ (سی ڈی اے) دارالحکومت کے سیکٹر G-6 میں تاریخی سراج کورڈ مارکیٹ کے پلاٹ پر کثیر المنزلہ عمارت تعمیر کرنے پر غور کر رہا ہے۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں ماضی میں برطانوی ماہرِ تعمیرات کے ڈیزائن سے بنی ایک منفرد ایک منزلہ مارکیٹ موجود تھی، جسے 2007 میں مسمار کر دیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق سی ڈی اے نے اس مقام پر سات تا آٹھ منزلہ عمارت تعمیر کرنے کے لیے نئے تعمیراتی ضوابط (بلڈنگ بائی لاز) کی تجویز پیش کی ہے، جس میں 50 فیصد گراؤنڈ کوریج، 1:4 فلور ایریا ریشو اور زیرِ زمین پارکنگ شامل ہوگی۔ تاہم سی ڈی اے بورڈ نے ہدایت کی ہے کہ حتمی منظوری سے قبل عوامی مشاورت اور قانونی جائزہ ضروری ہے۔
یہ پلاٹ تقریباً 8,670 مربع گز پر محیط ہے، جسے 1966 میں چوہدری سراج الدین اور دیگر افراد کو 30 سالہ لیز پر دیا گیا تھا۔ لیز 1996 میں ختم ہونے کے بعد اکتوبر 2026 تک توسیع دی گئی۔ 2007 میں پرانی عمارت مسمار کیے جانے کے بعد سی ڈی اے نے بائی لاز میں تبدیلی کی کوشش کی، مگر قریبی رہائشیوں نے اس اقدام کو عدالتِ عظمیٰ میں چیلنج کر دیا، جس پر عدالت نے سی ڈی اے کو ضوابط میں تبدیلی سے روک دیا تھا۔
یہ مارکیٹ بیگم سرفراز اقبال روڈ پر واقع تھی جو میلودی سے وزیرِاعظم سیکرٹریٹ کی جانب جاتی ہے۔ ماضی میں یہ اسلام آباد کی چند منفرد اندرونی طرزِ تعمیر رکھنے والی مارکیٹوں میں شمار ہوتی تھی۔
ایک عہدیدار نے کہا کہ “نئی تعمیر سے قبل بیگم سرفراز روڈ کو ڈوئل کیریج وے میں تبدیل کرنا ضروری ہے کیونکہ موجودہ سڑک پہلے ہی ٹریفک دباؤ برداشت نہیں کر پا رہی۔”
سی ڈی اے کے ترجمان شاہد کیانی کے مطابق ادارے کو مارکیٹ کے اصل لیز ہولڈر کی جانب سے بائی لاز میں ترمیم کی باضابطہ درخواست موصول ہوئی ہے۔ “سی ڈی اے نے شفافیت کے تقاضوں کے مطابق یکطرفہ فیصلہ کرنے کے بجائے عوامی آراء طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ متاثرہ شہریوں کی رائے کی روشنی میں حتمی فیصلہ کیا جا سکے،” ترجمان نے اپنے تحریری بیان میں کہا۔
انہوں نے واضح کیا کہ “کسی بھی نئی تعمیراتی پالیسی یا بائی لاز کو ماسٹر پلان یا عدالتی فیصلوں کے خلاف نہیں جانے دیا جائے گا۔”