لکی مروت انتظامیہ نے ترقیاتی فنڈز کے شفاف استعمال کیلئے ڈیجیٹل نظام متعارف کر دیا
لکی مروت: ضلعی انتظامیہ نے ترقیاتی فنڈز کے شفاف اور ذمہ دارانہ استعمال کو یقینی بنانے کیلئے مالی نظم و ضبط کے نئے اصول اور ایک ڈیجیٹل مانیٹرنگ سسٹم متعارف کروا دیا ہے۔
انتظامیہ کے ایک عہدیدار کے مطابق، حالیہ داخلی جائزے میں متعدد دیرینہ مسائل کی نشاندہی ہوئی جن میں سکیموں کی تکرار، ناقص فزیبلٹی، اور ریکارڈ کی کمزور دستاویزات شامل تھیں۔ انہوں نے بتایا کہ ڈپٹی کمشنر حمیداللہ خان نے تمام محکموں کو ہدایت کی ہے کہ منصوبہ بندی اور منظوری کے مراحل میں زیادہ منظم اور شواہد پر مبنی طریقہ اختیار کیا جائے۔
عہدیدار نے بتایا کہ ڈیجیٹل پری ڈی ڈی سی معائنہ اور اسیسمنٹ پروفارما نئے نظام کا مرکزی حصہ ہے، جس کے تحت ہر مجوزہ ترقیاتی سکیم کو تکنیکی جانچ، فزیکل ویریفکیشن اور مکمل دستاویزات کے بعد ہی ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ کمیٹی (DDC) کے سامنے پیش کیا جا سکے گا۔ اس اقدام کا مقصد سکیموں کی تکرار، بڑھا چڑھا کر دیے گئے تخمینوں اور غیر معیاری PC-I کی روک تھام ہے۔
انہوں نے بتایا کہ نیا نظام ایک ابتدائی فلٹر کے طور پر کام کرے گا جو مشکوک یا کمزور نوعیت کی تجاویز کو شروع ہی میں روک دے گا۔ اب محکموں کے لیے لازمی ہے کہ وہ نامکمل یا روایتی طریقہ کار کے بجائے ڈیٹا پر مبنی، قابلِ تصدیق منصوبے جمع کرائیں۔
عہدیدار کے مطابق، سالہا سال سے ضلع میں منتشر ریکارڈ رکھنے کے باعث کئی منصوبے ایک دوسرے سے اوورلیپ کرتے رہے، پرانی سکیمیں نئے ناموں سے دوبارہ سامنے آتی رہیں اور تکنیکی تفصیلات محفوظ نہ رہ سکیں۔
انہوں نے کہا کہ نیا ڈیجیٹل ڈیٹا بیس تمام سڑکوں، پانی کی فراہمی کے نیٹ ورک، اسکولوں اور دیگر بنیادی ڈھانچے کی سکیموں کو ایک مستقل اور جامع ریکارڈ کے طور پر محفوظ کرے گا، جس میں جیومیپنگ، فوٹوگرافک ثبوت، فزیبلٹی رپورٹس اور مستفید افراد کی تفصیلات شامل ہوں گی۔
عہدیدار کا کہنا تھا کہ اس نظام سے مانیٹرنگ میں آسانی ہوگی اور فیصلوں کیلئے واضح بنیاد میسر آئے گی، جبکہ مستقبل میں ادارہ جاتی ریکارڈ برقرار رہنے سے انحصار دستی فائلوں یا کسی ایک افسر کی یادداشت پر نہیں رہے گا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ سرکاری ملازمین کی سروس ہسٹری بھی ڈیجیٹلائز کی جا رہی ہے، جس کے تحت تعیناتیاں، ترقیاں، تعلیمی کوائف اور کیریئر سے متعلق دیگر معلومات اب بکھرے ہوئے رجسٹروں کے بجائے ایک منظم ڈیجیٹل ریکارڈ میں محفوظ ہوں گی۔ اس سے ضلعی انتظامیہ کو ہیومن ریسورس مینجمنٹ بہتر طریقے سے چلانے میں مدد ملے گی۔
عہدیدار نے کہا کہ اگرچہ یہ اصلاحات زمین پر اثرات دکھانے میں وقت لیں گی، تاہم انتظامیہ کو یقین ہے کہ ضلع میں شفاف اور منظم ترقیاتی منصوبہ بندی کے لیے مضبوط بنیاد رکھ دی گئی ہے۔