نوجوانوں میں خوشبودار نکوٹین مصنوعات کی لت پر عالمی ادارۂ صحت کا انتباہ
عالمی ادارۂ صحت (WHO) نے خبردار کیا ہے کہ خوشبودار تمباکو اور نکوٹین مصنوعات نوجوانوں میں لت کی بڑی وجہ بن رہی ہیں۔ ادارے کے مطابق زیادہ تر افراد کے لیے نکوٹین کا پہلا تجربہ کسی ذائقہ دار یا خوشبودار پراڈکٹ سے ہوتا ہے، جو اسے استعمال کرنا آسان اور پُرکشش بناتا ہے۔یہ مصنوعات نہ صرف زیادہ نشہ آور اور زہریلی ہوتی ہیں بلکہ انہیں چھوڑنا بھی مشکل ہوتا ہے۔ خوشبو اور ذائقہ، خاص طور پر مینٹھول، ببل گم اور کاٹن کینڈی جیسے ذائقے، تمباکو کی تلخی کو چھپا کر نوجوانوں کو متاثر کرتے ہیں۔ ان مصنوعات کی تشہیر رنگین پیکنگ اور سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر کی جا رہی ہے، جس سے نوجوانوں کی توجہ مزید بڑھ رہی ہے۔ورلڈ نو ٹوبیکو ڈے سے قبل WHO نے حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ خوشبودار مصنوعات پر مکمل پابندی عائد کی جائے۔ ادارے نے فریم ورک کنوینشن آن ٹوبیکو کنٹرول (FCTC) کی دفعات کا حوالہ دیا، جو تمباکو مصنوعات کے اجزاء پر کنٹرول کی تاکید کرتی ہیں۔اب تک 50 سے زائد ممالک ذائقہ دار تمباکو پر پابندی لگا چکے ہیں، لیکن تمباکو کمپنیاں خوشبو والے اسپرے، کارڈز اور فلٹرز کے ذریعے ان قوانین سے بچنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ WHO نے تمام ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ ان مصنوعات پر سخت پابندیاں نافذ کریں تاکہ نئی نسل کو اس مہلک لت سے بچایا جا سکے۔