ہری مرچ کے صحت پر جادوئی اثرات
بر صغیر خصوصاً پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش میں کھانوں میں مرچ مسالے اور جڑی بوٹیوں کا بہت زیادہ استعمال کیا جاتا ہے، طبی طور پر یہ قدرتی مسالےصحت بخش بھی ہیں، انہی مسالوں میں ہرے مسالے میں شمار کی جانے والی ہری مرچ کے استعمال سے صحت پر بے شمار فوائد طبی حاصل ہوتے ہیں جن سے متعلق جاننا اور ہری مرچ کا استعمال کرنا لازمی ہے۔ماہرین غذائیت کے مطابق ہری مرچ صحت کے لیے بہترین اور اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات کی حامل ہے، غذائیت سے بھر پور ہری مرچ میں مالٹے کے مقابلے میں 6 گنا زیادہ وٹامن سی پایا جاتا ہے، اس کے علاوہ وٹامن اے، بی 2، بی 6، نیاسن اور فولک ایسڈ بھی بھرپور مقدار میں ہری مرچ میں موجود ہے جو کہ انسانی جسم کے لیے ناگزیر بنیادی اجزا ہیں۔ہری مرچ میں کیپسیسن کیمیکل کمپاؤنڈ کی بھر پور مقدار پائی جاتی ہے جس کے سبب اس کا ذائقہ ترش محسوس ہوتا ہے، ماہر غذائیت کا کہنا ہے کہ صحت مند اور وزن میں کمی لانے کے لیے ہری مرچ کو اپنی روزانہ کی غذا کا حصہ بنالیں، اسے تل کر یا سلاد کے طور پر کئی طریقوں سے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ہری مرچ کے استعمال سے حیران کن طبی فوائد جنہیں جاننے کے بعد آپ بھی ہری مرچ کھانے پر مجبور ہو جائیں گے :غذائی ماہرین کے مطابق ڈائٹری فائبر سے بھرپور ہری مرچ نظام ہاضمہ کو بہتر بناتی ہے۔غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ وٹامن سی، ای او ر اینٹی آکسیڈنٹ اجزاء کی موجودگی کے باعث ہری مرچ کے استعمال سے جلد صاف شفاف چمکدار ہو جاتی ہے۔ہری مرچ میں پانی کی زائد مقدار اور زیرو کیلوری پائے جانے کے سبب وزن کم ہوتا ہے۔ہری مرچ میں بیٹا کیروٹن پائے جانے کے سبب اس کے استعمال سے دل کی صحت اچھی ہوتی ہے، روزانہ کی بنیاد پر اس کے استعمال سے کولیسٹرول لیول اور انسولین کی مقدار بھی قدرتی طور پر متوازن رہتی ہے ۔ہری مرچوں کا استعمال قوت مدافعت اور برداشت کو بڑ ھاتا ہے ۔ہری مرچ آئرن سے بھرپور ہے اسی لیے آئرن کی کمی کے شکار لوگوں کے لیے یہ بہترین مسالہ ہے۔اس میں وٹامن K کی موجودگی کے باعث آسٹیوپروسیس میں آرام اور خون کو گاڑھا ہونے میں مدد ملتی ہے جس کے باعث چوٹ لگنے کی صورت میں زیادہ خون بہہ جانے سے بچت ممکن ہوتی ہے۔