حکومت نے نئی مردم شماری 31 اگست 2022ء تک کرانے پر غور شروع کر دیا۔مردم شماری کی حتمی منظوری مشترکہ مفادات کونسل کی منظوری سے مشروط

اسلام آباد(نمائندہ مقامی حکومت) قومی اسمبلی میں پیش کی جانے والی رپورٹ کے مطابق ساتویں مردم شماری 31 اگست 2022 تک کرائے جانے پر غور کیا جا رہا ہے۔ مردم شماری کی حتمی منظوری مشترکہ مفادات کونسل کی منظوری سے مشروط ہو گی۔رپورٹ کے مطابق ادارہ شماریات نے مردم شماری کے لیے 23 ارب روپے کا بجٹ مختص کرنے کی درخواست کر دی، وزارت خزانہ نے ابتدائی طور پر 5 ارب روپے مردم شماری کے لیے مختص کر دیے۔ بقیہ رقم مردم شماری کے آغاز پر فراہم کی جائےگی۔دوسری طرف وزارت منصوبہ بندی نےکوروناوائرس سے متعلق سروےرپورٹ قومی اسمبلی میں پیش کر دی۔رپورٹ کے مطابق کورونا کے دوران 2 کروڑ 73 لاکھ افراد معاشی طور پر متاثر ہوئے، کورونا کے باعث 2 کروڑ 6 لاکھ افراد بےروزگار ہوئے،67 لاکھ افراد کی آمدن میں کمی ہوئی، سمارٹ لاک ڈاون پالیسی کے بعد 1 کروڑ 84 لاکھ افراد کا روزگار بحال ہوا، روزگار کی فراہمی حکومتی ترجیحات میں شامل ہے، معاشی نمو میں اضافے اور روزگار کی فراہمی کے لیے کوشاں ہیں

متعلقہ خبریں