کراچی: میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے اتوار کے روز کہا ہے کہ مخالفین “نفرت اور تقسیم کی سیاست” کو فروغ دے رہے ہیں، جبکہ وہ عملی کام کے ذریعے جواب دینے پر یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (KMC) اس سال شہر کے انفراسٹرکچر کی بہتری اور ترقی پر 30 ارب روپے خرچ کرے گی۔
میئر وہاب نے کہا کہ وہ "تعصب پر مبنی روزانہ کی پریس کانفرنسوں” پر یقین نہیں رکھتے، بلکہ کارکردگی اور عملی کام کے ذریعے عوام کے مسائل حل کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اب تک 14 ارب روپے ٹاؤنز کو فراہم کیے جا چکے ہیں، جبکہ او زی ٹی (آکٹروائی اینڈ ضلع ٹیکس) کے تحت 27 ارب روپے موصول ہوئے ہیں، اور کلک (Ciick) منصوبے کے ذریعے مزید 6 ارب روپے حاصل کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یونین کمیٹی کے لیے گرانٹ پہلے 5 لاکھ روپے تھی، جسے بڑھا کر 12 لاکھ روپے کر دیا گیا ہے، جبکہ ٹاؤنز کے پاس سڑکوں کی مرمت کے لیے 70 کروڑ روپے موجود ہیں، جنہیں عوامی فائدے کے کاموں میں استعمال کیا جانا چاہیے۔
میئر مرتضیٰ وہاب پرانے شہر کے علاقے میں محمد شاہ اسٹریٹ سمیت مختلف ترقیاتی کاموں کے افتتاح اور معائنہ کے دوران گفتگو کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ علاقے کے بنیادی مسائل حل کرنے کے لیے 10 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ "تنگ گلیوں میں خالص کنکریٹ بلاکس نصب کیے گئے، سیوریج نظام کو جدید بنایا گیا، اور عملہ ترقیاتی کاموں کے دوران تاجروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہا۔”
میئر نے کہا کہ وفاقی حکومت یہ کبھی نہیں چاہے گی کہ اس کے زیرِ انتظام علاقے میئر کے اختیار میں آئیں، لیکن اس کے باوجود ان کی انتظامیہ ادارہ جاتی تعاون کے ذریعے مسائل حل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا، "شہر ایک ہے، لہٰذا اس کا نظام بھی ایک ہونا چاہیے”، اور اختیارات کے بکھراؤ کے بجائے ان کے یکجا ہونے پر زور دیا۔