داسو منصوبے کے مزدوروں کا تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر قراقرم ہائی وے بلاک
مانسہرہ: داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے درجنوں مزدوروں نے مسلسل دوسرے روز بھی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے قراقرم ہائی وے کو بلاک کر دیا، جس کے باعث خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کے درمیان ٹریفک کئی گھنٹوں تک معطل رہی۔
جمعہ کے روز مظاہرین نے چچنگ کے علاقے میں قراقرم ہائی وے پر دھرنا دیا اور کمپنی انتظامیہ کے خلاف نعرے لگائے۔ مزدوروں کا کہنا تھا کہ منصوبے پر کام کرنے والی کمپنی طویل عرصے سے ان کی اجرتیں تاخیر سے ادا کر رہی ہے جس سے ان کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑ گئے ہیں اور بچوں کی تعلیم بھی متاثر ہو رہی ہے۔
مزدور محمد بہروم نے کہا، "ہماری اجرتیں کئی ماہ سے رکی ہوئی ہیں، ہم دو وقت کی روٹی کے لیے بھی محتاج ہو گئے ہیں، حکومت کے نوٹیفکیشن کے مطابق 26 ورکنگ دنوں کی ماہانہ اجرت 40 ہزار روپے مقرر کی گئی تھی مگر ہمیں اس کا فائدہ نہیں دیا جا رہا۔”
ایک اور مظاہر، محمد جاوید نے کہا کہ ماضی میں کمپنی ہر ماہ کی 8 تاریخ کو تنخواہیں ادا کرتی تھی مگر اب کئی مہینوں سے ادائیگیاں نہیں ہو رہیں، جس کے باعث دکانداروں نے بھی ادھار دینا بند کر دیا ہے۔
مزدوروں نے مطالبہ کیا کہ کمپنی مزدوروں کے قومی لیبر قوانین کے مطابق واجبات ادا کرے اور محکمہ محنت کے جاری کردہ نوٹیفکیشن پر فوری عمل درآمد کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ان کے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو وہ احتجاج میں شدت لائیں گے اور منصوبے پر کام بند کر دیں گے۔
ایک مزدور رہنما نے کہا، "ڈپٹی کمشنر کمپنی کو پابند کرے کہ مزدوروں کے معاوضے مقرر کرے اور انہیں لیبر پالیسی کے تحت تمام مراعات فراہم کی جائیں۔”
دوسری جانب، بافہ پکھل انتظامیہ نے قراقرم ہائی وے اور دیگر سڑکوں پر تجاوزات کے خلاف آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اسسٹنٹ کمشنر نیاب عباسی نے صحافیوں سے گفتگو میں بتایا کہ مسافروں، ڈرائیوروں اور مقامی افراد کو درپیش مشکلات کے خاتمے کے لیے تجاوزات کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گندھیان سے شنکیاری تک قراقرم ہائی وے اور دیگر سڑکوں کے اطراف قائم تجاوزات کا تفصیلی سروے مکمل کر لیا گیا ہے اور قبضہ مافیا کو نوٹسز جاری کر دیے گئے ہیں۔
نیاب عباسی نے کہا کہ آپریشن غیر جانب دار ہوگا اور تمام غیر قانونی تعمیرات کو مسمار کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ علاقے کے کمیونٹی سینٹر کی پرانی و خستہ عمارت کو بھی گرا کر نئی عمارت تعمیر کی جائے گی۔