اسلام آباد میں 1,000 کلو گدھے کا گوشت برآمد، غیر ملکی شہری گرفتار
اسلام آباد:
اسلام آباد فوڈ اتھارٹی (آئی ایف اے) نے غیر قانونی گوشت کے کاروبار کے خلاف بڑی کارروائی کرتے ہوئے ترنول کے ایک فارم ہاؤس سے 1,000 کلوگرام گدھے کا گوشت برآمد کر لیا، جبکہ 50 سے زائد زندہ گدھے بھی قبضے میں لے لیے گئے۔ اس موقع پر ایک غیر ملکی شہری کو گرفتار کر کے پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔
ضلعی انتظامیہ کے ترجمان کے مطابق ملزم کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے اور شبہ ہے کہ یہ گوشت غیر ملکی ریستورانوں اور افراد کو سپلائی کیا جا رہا تھا۔ ترجمان نے کہا:
"تحقیقات جاری ہیں کہ گوشت کہاں بھیجا جا رہا تھا اور اس مکروہ کاروبار میں مقامی سہولت کار کون ہیں۔ کیس کو مختلف زاویوں سے دیکھا جا رہا ہے۔”
چھاپہ آئی ایف اے کی ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر طاہرہ صدیق کی سربراہی میں مارا گیا، جنہوں نے پولیس کو ہدایت دی کہ ملزمان کے خلاف سخت مقدمات درج کیے جائیں اور پورے نیٹ ورک کو توڑ دیا جائے۔ برآمد شدہ گوشت کو فوری طور پر تلف کرنے کا حکم بھی دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق فارم ہاؤس جدید پیکنگ سے لیس تھا اور اندازہ ہے کہ گوشت برآمد یا مہنگے خریداروں کو فراہم کیا جانا تھا۔
ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ کاروبار ایک غیر ملکی کی سربراہی میں طویل عرصے سے جاری تھا، جبکہ فارم ہاؤس اس مقصد کے لیے رجسٹرڈ نہیں تھا۔
دوسری جانب جمعیت القریش ایسوسی ایشن نے اس کارروائی کا خیر مقدم کیا اور اسلام آباد میں سرکاری سلاٹر ہاؤس قائم کرنے کا مطالبہ دہرایا۔ آبپارہ مارکیٹ میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر خورشید احمد قریشی اور دیگر رہنماؤں نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت میں ریگولیٹڈ سلاٹر ہاؤس نہ ہونے کی وجہ سے ایسے غیر قانونی دھندے پنپ رہے ہیں۔
انہوں نے صدر آصف زرداری، وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر داخلہ محسن نقوی سے اپیل کی کہ اس معاملے کا فوری نوٹس لیں اور آئندہ کے لیے مؤثر اقدامات کریں۔ ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا کہ آئی-11/4 میں فوری سلاٹر ہاؤس قائم کیا جائے اور غیر قانونی گوشت کے کاروبار میں ملوث تمام افراد کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔
یاد رہے کہ پاکستان گدھوں کی کھال اور گوشت چین کو برآمد کرتا ہے۔