وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کے بھائی اور چنیسر ٹاؤن کے چیئرمین فاروق غنی گرفتار

دہشت گردی اور اقدام قتل کے مقدمے میں ایک روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

کراچی (رپورٹ): وزیر بلدیات سندھ اور پاکستان پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے صدر سعید غنی کے بھائی اور چنسر ٹاؤن کے چیئرمین فاروق غنی کو سرکاری ملازم پر تشدد اور حراست میں لینے کے الزام میں دہشت گردی اور اقدام قتل کے مقدمے میں گرفتار کرلیا گیا۔ عدالت نے انہیں ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

پولیس کے مطابق یہ واقعہ 22 اگست کو شارع فیصل پر پیش آیا جہاں سرکاری ملازم حافظ سہیل جدون فائبر آپٹک نیٹ ورک بچھانے کے کام کی نگرانی کر رہے تھے۔ ان کا مؤقف ہے کہ شام تقریباً 4 بج کر 47 منٹ پر 20 سے 25 افراد تین گاڑیوں میں موقع پر پہنچے جن میں فاروق غنی بھی شامل تھے۔ انہوں نے کام رکوانے کی کوشش کی اور اجازت ناموں کے بارے میں سوال کیا۔ شکایت کنندہ نے بتایا کہ تمام این او سی موجود ہونے کے باوجود ملزمان نے بدکلامی شروع کردی اور پھر تشدد کرتے ہوئے انہیں اسلحے کے زور پر قریبی پٹرول پمپ کے کمرے میں لے جاکر غیر قانونی طور پر حراست میں رکھا اور مارتے پیٹتے رہے۔ اسی دوران پولیس پہنچی اور انہیں بازیاب کرایا جس کے بعد مقدمہ درج ہوا۔

فیروزآباد تھانے میں درج ایف آئی آر میں ملزمان پر سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں جن میں دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 7 کے ساتھ ساتھ تعزیرات پاکستان کی دفعات 147 (ہنگامہ آرائی)، 148 (مسلح ہنگامہ آرائی)، 149 (غیرقانونی اجتماع کے تمام اراکین کی ذمہ داری)، 186 (سرکاری افسر کے فرائض میں رکاوٹ ڈالنا)، 324 (اقدام قتل)، 342 (غیرقانونی حراست)، 353 (سرکاری افسر پر حملہ یا دھمکی)، 379 (چوری)، 506-بی (دھمکیاں دینا) اور 34 (مشترکہ نیت) شامل ہیں۔

تحقیقات کے دوران پولیس نے فاروق غنی اور دو دیگر ملزمان کو گرفتار کرکے جوڈیشل مجسٹریٹ (شرقی) وسیم عباس کے روبرو پیش کیا اور مؤقف اختیار کیا کہ چونکہ معاملہ دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج ہے اور انسداد دہشت گردی کی عدالتیں اتوار کو بند رہتی ہیں، اس لیے ایک روزہ جسمانی ریمانڈ دیا جائے تاکہ دیگر ساتھیوں کی گرفتاری اور ملزمان کا ریکارڈ چیک کیا جا سکے۔ عدالت نے یہ مؤقف تسلیم کرتے ہوئے تینوں ملزمان کو ایک روز کے لیے پولیس کے حوالے کرنے کا حکم دیا اور ہدایت دی کہ پیر کو انہیں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا جائے۔

ادھر سعید غنی نے اپنے بیان میں کہا کہ واقعہ دراصل ایک تنازع تھا جس پر ان کے بھائی کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی، تاہم فاروق غنی اور ان کے ساتھیوں نے ازخود حکام کے سامنے گرفتاری پیش کردی۔ انہوں نے واضح کیا کہ “یہ معاملہ قانونی ہے، سیاسی نہیں، اور ہم اسے قانونی طریقے سے حل کریں گے۔”

متعلقہ خبریں