سول سوسائٹی کا لاہور یلو لائن منصوبہ ختم کرنے کا مطالبہ

ماحول دشمن منصوبہ ناقابلِ قبول، احتجاجی مہم تیز کرنے کا اعلان

لاہور (نمائندہ خصوصی) سول سوسائٹی کے نمائندوں نے ہفتہ کے روز لاہور پریس کلب کے سامنے یلو لائن ماس ٹرانزٹ منصوبے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرے کی قیادت لاہور کنزرویشن سوسائٹی کے ڈاکٹر اعجاز انور نے کی، جنہوں نے منصوبے کو ماحول اور شہر کی تاریخی و تہذیبی شناخت کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا۔

مظاہرین ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جن پر "نہر بچاؤ”، "یلو لائن منصوبہ نامنظور” اور "ماحول دشمن ترقی ناقابل قبول” جیسے نعرے درج تھے۔ مظاہرین نے حکومتِ پنجاب کو خبردار کیا کہ اگر اس منصوبے پر عمل درآمد کیا گیا تو نہ صرف ہزاروں درخت کاٹے جائیں گے بلکہ لاہور کے سبزے اور تاریخی نہر کی اصل شناخت کو بھی شدید نقصان پہنچے گا۔

ڈاکٹر اعجاز انور نے کہا کہ "یہ عوام دشمن اور ماحول دشمن منصوبہ ہے۔ اگر حکومت نے اسے آگے بڑھایا تو یہ لاہور کے سبز کوریڈور کے لیے تباہ کن ہوگا۔ حکومت کو چاہیے کہ اس فیصلے پر نظرثانی کرے اور عوام دوست، پائیدار پبلک ٹرانسپورٹ کے حل تلاش کرے۔”

سول سوسائٹی کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ 80 ارب روپے مالیت کا یلو لائن منصوبہ ماحولیاتی کلیئرنس، عوامی مشاورت اور لاہور ماسٹر پلان 2050 سے ہم آہنگی کے بغیر آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ منصوبہ ٹھوکر نیاز بیگ سے ہربنس پورہ تک 24 کلومیٹر نہر کے ساتھ ساتھ تعمیر کیا جانا ہے، جو کہ براہِ راست لاہور کینال اربن ہیریٹیج پارک ایکٹ 2013 کی خلاف ورزی ہے۔

مقررین نے کہا کہ لاہور پہلے ہی ماحولیاتی اور صحت کے ایمرجنسی سے دوچار ہے۔ زیرِ زمین پانی کی سطح تیزی سے گر رہی ہے، فضائی آلودگی خطرناک حدوں کو چھو رہی ہے، اور سبزے کے مسلسل خاتمے نے شہر کو غیر محفوظ بنا دیا ہے۔ ایسے میں مزید درختوں کی کٹائی لاہور کے ماحول کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچائے گی۔

انہوں نے یاد دلایا کہ لاہور ہائیکورٹ پہلے ہی نہر کے اطراف ترقیاتی سرگرمیوں کو محدود کرنے کے احکامات جاری کر چکی ہے، لہٰذا حکومت کا یہ منصوبہ عدالت اور قانون دونوں کی خلاف ورزی ہے۔

سول سوسائٹی نمائندوں نے مطالبہ کیا کہ:

  • حکومت فوری طور پر یلو لائن منصوبے کو ختم کرے۔
  • مکمل ماحولیاتی اثرات کی رپورٹ اور منصوبے کی دستاویزات عوام کے سامنے پیش کرے
  • ۔موجودہ سڑکوں پر ای بسز اور سی این جی بسوں کا نظام متعارف کرائے۔
  • میٹرو بس کا دائرہ کار بڑھایا جائے اور شفاف، شراکتی منصوبہ بندی کے تحت عوام دوست پبلک ٹرانسپورٹ نظام قائم کیا جائے۔
  • شہری جنگلات، کینال کے اطراف ماحولیاتی بفر زون اور ویسٹ مینجمنٹ کے جدید نظام میں سرمایہ کاری کی جائے تاکہ لاہور کو طویل المدتی طور پر ماحولیاتی تحفظ اور موسمیاتی لچک فراہم کی جا سکے۔

مظاہرین نے اعلان کیا کہ وہ آئندہ دنوں میں اس مہم کو مزید تیز کریں گے اور عوام کو زیادہ سے زیادہ متحرک کر کے حکومت پر دباؤ ڈالیں گے تاکہ ماحول دشمن منصوبے کو روکنے میں کامیابی حاصل کی جا سکے۔

متعلقہ خبریں