پنجاب میں سیلابی صورتحال، 19 ہزار افراد محفوظ مقامات پر منتقل
دریائے ستلج میں اونچے درجے کا سیلاب
لاہور: صوبہ پنجاب میں دریائے ستلج میں خطرناک حد تک پانی کے بہاؤ کے بعد حکومت نے متعدد اضلاع میں ہائی الرٹ جاری کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر انخلا کی کارروائی شروع کر دی ہے۔ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے مطابق اب تک 19 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔
بورڈ آف ریونیو کی ہائیڈرولوجیکل رپورٹ کے مطابق گنڈا سنگھ والا پر دریائے ستلج کا بہاؤ 1,29,866 کیوسک ریکارڈ کیا گیا جو اگلے 48 گھنٹے تک خطرناک صورتحال پیدا کرسکتا ہے۔ اسی تناظر میں قصور، اوکاڑہ، پاکپتن، بہاولنگر اور وہاڑی سمیت متعدد اضلاع میں ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔
ریسکیو 1122 کے ترجمان فاروق احمد نے بتایا کہ دریائے ستلج اور راوی کے کناروں پر بسنے والے لوگوں کا انخلا اولین ترجیح ہے، اور اب تک 19,947 شہریوں کو مختلف متاثرہ علاقوں سے نکالا جا چکا ہے۔
صوبائی وزیر اور چیئرمین کابینہ کمیٹی برائے ڈیزاسٹر مینجمنٹ خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ شہریوں کے تحفظ کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ریسکیو اداروں کے ساتھ مکمل تعاون کریں اور دریاؤں کے قریب تفریحی سرگرمیوں سے گریز کریں۔
محکمہ موسمیات نے 24 سے 27 اگست کے دوران پنجاب کے بالائی علاقوں سمیت ملک کے دیگر حصوں میں مون سون بارشوں کا نیا اور شدید سلسلہ متوقع قرار دیا ہے، جس کے باعث اگلے 96 گھنٹے نہایت اہم ہیں۔
ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید کے مطابق حساس علاقوں میں ریسکیو ٹیمیں پہلے ہی تعینات کر دی گئی ہیں جبکہ امدادی کیمپ فعال کر دیے گئے ہیں، جہاں ادویات، ویکسین اور دیگر بنیادی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔