کراچی اور حیدرآباد میں ٹریفک کی بگڑتی صورتحال پر اپوزیشن کی حکومت پر شدید تنقید

کراچی: سندھ اسمبلی کے اجلاس میں جمعے کے روز اپوزیشن ارکان نے کراچی اور حیدرآباد میں خراب ہوتی ٹریفک صورتحال پر حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا، جبکہ صوبائی حکومت نے بڑے شاہراؤں پر عوامی ٹرانسپورٹ سروسز کے مزید توسیع کے عزم کو دہرایا۔

ایم کیو ایم پاکستان کے ارکان نے دونوں شہروں میں ناکافی ٹرانسپورٹ، کچرا نہ اٹھائے جانے اور بدترین پانی کی قلت کے مستقل مسائل کو اجاگر کیا۔

سینئر وزیر اور صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن نے مختلف نکاتِ اعتراض کے جواب میں کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے چلائی جانے والی بسیں عوامی اثاثہ ہیں اور عوام کی سہولت کے لیے ہی استعمال ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا منصوبہ ہے کہ بس سروس کو صوبے کی ہر بڑی شاہراہ تک توسیع دی جائے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ٹریفک قوانین پر عملدرآمد یقینی بنانے کے لیے سخت قوانین اور جرمانوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔

ایم کیو ایم کے صابر قائم خانی نے حیدرآباد میں بسوں کی کمی کی نشاندہی کی، جبکہ اعجاز الحق نے اورنگی ٹاؤن میں ٹرانسپورٹ سہولیات کی کمی کا ذکر کیا۔ شرجیل میمن نے جواب دیا کہ حکومت ہر حلقے میں مساوی ترقی کے اصول پر کاربند ہے۔

بس سروسز صوبے بھر میں بڑھائی جائیں گی: شرجیل میمن

وزیر نے موٹر سائیکلوں سے متعلق حادثات میں بلاوجہ بھاری گاڑیوں کو موردِ الزام ٹھہرانے کے رجحان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حادثات کے بعد گاڑیوں کو آگ لگانے کا عمل قابلِ مذمت ہے اور عوامی رویے میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے اعلان کیا کہ حکومت آئندہ چند ہفتوں میں ٹیکسی سروس بھی شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ الیکٹرک بسوں میں نصب بیٹریوں کی سات سالہ وارنٹی ہے، اور نقصان کی صورت میں کمپنی انہیں تبدیل کرے گی۔

ایم کیو ایم کے جمال احمد نے نارتھ ناظم آباد میں پانی کی بدترین قلت پر تشویش ظاہر کی، جبکہ شریق جمال نے ملیر کالونی میں سڑکوں کی تعمیر میں ناقص میٹیریل کے استعمال کی شکایت کی۔

ایم کیو ایم کے راشد خان نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کو ملک کے پہلے چیف آف ڈیفنس فورسز بننے پر مبارکباد دی، جس پر سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے نعرے بازی کی۔ جماعت اسلامی کے محمد فاروق نے کہا کہ کچھ لوگ شاید اپنی ملازمتوں کے تحفظ کی کوشش کر رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں