کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کا ترقیاتی منصوبوں کے لیے میونسپل بانڈز جاری کرنے کا فیصلہ

کراچی: کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) نے شہر کی ترقی اور عوامی منصوبوں کے لیے فنڈز جمع کرنے کی غرض سے "میونسپل بانڈز” جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ اقدام پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) کی منظوری سے مشروط ہوگا۔ جمعرات کو میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے اس منصوبے کی باضابطہ منظوری دے دی۔

کے ایم سی کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ:

"یہ جرات مندانہ قدم مالیاتی جدت، پائیداری اور خود انحصاری کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے، جو میئر کراچی کی متحرک قیادت میں ممکن ہوا ہے۔”

بیان کے مطابق میونسپل بانڈز کی منظوری میئر کے حالیہ دورہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے بعد سامنے آئی، جہاں انہوں نے جدید مالیاتی ذرائع اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے کراچی کے انفراسٹرکچر کو ترقی دینے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔

کے ایم سی نے وضاحت کی کہ میونسپل بانڈز مقامی حکومتوں کی جانب سے جاری کیے جانے والے "ڈھانچہ جاتی قرضی آلات” ہوتے ہیں، جنہیں مخصوص ترقیاتی منصوبوں کی مالی معاونت کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ ان بانڈز کی ادائیگی مخصوص آمدنی کے ذرائع سے کی جاتی ہے تاکہ بیرونی سبسڈی پر انحصار کم ہو۔

ابتدائی مرحلے میں بانڈز کے ذریعے کے ایم سی کی ملکیتی زمین پر ایک کمرشل مارکیٹ تعمیر کی جائے گی۔ اس منصوبے سے حاصل ہونے والی کرایہ جاتی آمدنی براہِ راست بانڈز کی ادائیگی اور سروسنگ کے لیے وقف ہوگی۔ زمین کو کولیٹرل کے طور پر استعمال کیا جائے گا، جس سے سرمایہ کاروں کا اعتماد مزید مستحکم ہوگا۔ بانڈز کی مکمل ادائیگی کے بعد کے ایم سی اس کمرشل اثاثے کی مکمل ملکیت برقرار رکھے گی، جو ادارے کے طویل المدتی مالی استحکام میں مددگار ثابت ہوگا۔

بیان میں کہا گیا کہ میونسپل بانڈز پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے ذریعے مسابقتی بولی کے عمل کے تحت جاری کیے جائیں گے تاکہ زیادہ سے زیادہ شفافیت، سرمایہ کاروں کا اعتماد اور مارکیٹ کی بھرپور شمولیت یقینی بنائی جا سکے۔ یہ بانڈز شریعت کے مطابق ہوں گے اور ان پر خصوصی شریعت ایڈوائزری بورڈ کی نگرانی ہوگی تاکہ اخلاقی سرمایہ کاری کے اصولوں پر عمل کیا جا سکے۔

کے ایم سی کے مطابق اس منصوبے کو سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 اور متعلقہ مالیاتی قوانین کے تحت قانونی جانچ کے بعد حتمی شکل دی گئی ہے اور اسے میئر کراچی کی منظوری بھی حاصل ہوچکی ہے۔

اگلے مرحلے میں کے ایم سی "ایکسپریشن آف انٹرسٹ” شائع کرے گی تاکہ سرمایہ کاروں سے باضابطہ بولیاں طلب کی جائیں اور بانڈز کے اجرا کا عمل مکمل شفافیت کے ساتھ آگے بڑھایا جائے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ "یہ انقلابی اقدام کراچی کے مالیاتی ڈھانچے کو نئی سمت دینے اور شہری ترقی کو تیز کرنے کے لیے ایک جرات مندانہ حکمرانی ماڈل کی نمائندگی کرتا ہے۔ میونسپل فنانس کی طاقت کو استعمال کرتے ہوئے کے ایم سی ایک ایسا نظیر قائم کر رہی ہے جس پر پاکستان کے دیگر شہر بھی عمل کرسکیں گے۔”

متعلقہ خبریں