پنجاب حکومت کی حالیہ سیلاب میں بےمثال کارکردگی

پاکستان میں قدرتی آفات اکثر ہماری انتظامی کمزوریوں کو بے نقاب کرتی ہیں، مگر رواں سال پنجاب حکومت نے سیلاب کے دوران جس سرعت، منظم انداز اور عوامی خدمت کے جذبے کے ساتھ کارروائی کی، وہ قابلِ تحسین اور قابلِ تقلید ہے۔ اور یہ کہانی مایوسی کی نہیں، عمل، قیادت اور خدمت کی ہے۔

سیلاب کی پہلی لہروں کے ساتھ ہی وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے متاثرہ اضلاع کے فوری دورے کیے، ضلعی انتظامیہ، ریسکیو اداروں اور پی ڈی ایم اے کو متحرک کیا، اور واضح ہدایات دیں کہ “کوئی بھی شہری تنہا نہ رہے۔” اس ایک جملے نے انتظامیہ کے لیے سمت متعین کر دی کہ یہ وقت کاغذی بیانات کا نہیں بلکہ عملی کارکردگی دکھانے کا ہے۔

پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، ریسکیو 1122، اور ضلعی انتظامیہ نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی قیادت میں مل کر متاثرہ علاقوں میں شاندار ہم آہنگی کا مظاہرہ کیا۔ سیلاب کے دوران ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، ریسکیو ٹیموں نے دن رات کام کر کے جانیں بچائیں، اور وہ علاقے جہاں سڑکوں یا پلوں کا انفراسٹرکچر تباہ ہو گیا تھا، وہاں فضائی ذرائع سے امداد پہنچائی گئی۔

سیلاب جیسی قدرتی آفت کے دوران سب سے قابلِ ذکر پہلو ریلیف کی منظم فراہمی رہا۔ وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر ہر ضلع میں امدادی کیمپ قائم کیے گئے جہاں متاثرہ خاندانوں کو خیمے، خشک راشن، پینے کا صاف پانی، اور ابتدائی طبی امداد فراہم کی گئی۔ حکومت نے نہ صرف فوری امداد فراہم کی بلکہ بحالی کے جامع منصوبے پر بھی کام شروع کر دیا۔ مکانات کی تعمیرِ نو، زرعی زمینوں کی بحالی، اور روزگار کے نئے مواقع کی فراہمی کے لیے صوبائی سطح پر واضح پالیسی تیار کی جا رہی ہے۔

پنجاب حکومت نے اس بحران کو صرف ایک قدرتی آفت کے طور پر نہیں دیکھا بلکہ اسے انتظامی اصلاحات اور ڈیجیٹل مانیٹرنگ کے امتحان کے طور پر استعمال کیا۔ فلڈ مینجمنٹ سسٹم کو جدید ڈیٹا ٹیکنالوجی سے مربوط کیا گیا، ڈرون مانیٹرنگ کے ذریعے نالوں، دریاؤں اور حفاظتی پشتوں کی نگرانی کی گئی، اور موبائل ایپ کے ذریعے شہریوں کو ہنگامی اطلاعات فراہم کی گئیں۔

اس کے ساتھ ہی، وزیراعلیٰ مریم نواز نے شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے ایک ریلیف مانیٹرنگ ڈیش بورڈ قائم کیا، جہاں امدادی سرگرمیوں کی تازہ ترین معلومات عوام کے لیے دستیاب ہیں۔ یہ پاکستان میں آفات کے دوران ڈیجیٹل گورننس کا ایک نیا ماڈل ثابت ہو رہا ہے۔

اہم بات یہ ہے کہ پنجاب حکومت نے اس مشکل وقت میں سیاسی نعرے بازی سے گریز کیا اور ترجیح عوام کی جان و مال کو دی۔ اس نے یہ واضح پیغام دیا کہ حکمرانی کا معیار صرف ترقیاتی منصوبوں سے نہیں، بلکہ بحران کے وقت عوام کی خدمت سے ماپا جاتا ہے۔

اگر دیگر صوبے بھی اسی نظم و ضبط، ڈیجیٹل شفافیت اور مقامی سطح پر فیصلہ سازی کے اصول کو اپنائیں، تو پاکستان میں قدرتی آفات سے نمٹنے کا قومی نظام نہ صرف مضبوط بلکہ جدید خطوط پر استوار ہو سکتا ہے۔ پنجاب حکومت کی کارکردگی اس بات کی یاد دہانی ہے کہ جب سیاسی عزم، ادارہ جاتی ہم آہنگی، اور عوامی خدمت ایک ساتھ جمع ہو جائیں  تو بحران بھی ترقی کا ذریعہ بن جاتے ہے۔ یہی وہ قیادت ہے جو بحرانوں کو مواقع میں بدلتی ہے اور یہی وہ طرزِ حکمرانی ہے جو عوام کے دل جیتتی ہے۔

متعلقہ خبریں