جدید ٹیکنالوجی کا استعمال بلدیاتی ٹیکس کی وصولی میں خاطر خوا ہ اضافے کا سبب بنے گا: ایڈمنسٹریٹر بلدیہ وسطی طحہٰ سلیم

لوکل گورنمنٹ حکومت کا تیسرا، اہم ستون ہونے کے ساتھ معاشرتی زندگی کی ترقی میں اہم کردار اداکرتی ہے:زاہد حسین رِند

ضلع وسطی کی تاجر اور صنعتکار برادری اور دیگر ٹیکس دہندگان کے مسائل حل کرنے کے لئے ہمہ وقت دستیاب ہیں:فاطمہ صائمہ

کراچی(نمائندہ مقامی حکومت) ضلع وسطی میں بلدیاتی ٹیکس کی وصولی اور ادئیگی کے سلسلے میں جدید ٹیکنالوجی انٹرنیٹ کے استعمال اور طریقہئ کار کے حوالے سے ایک اہم سمینار منعقد کیا گیا۔ افتتاحی تقریر میں ڈپٹی کمشنر و ایڈمنسٹریٹر طہٰ سلیم نے حاضرین کو خوش آمدید کہتے ہوئے بتایا کہ بلدیہ وسطی میں بلدیاتی ٹیکس کی ادائیگی کے لئے ای پورٹل کو متعارف کرانے کا مقصد ٹیکس دہندگان کو گذشتہ دور کی ٹیکس انسپکٹر کی آمدکا انتظار، چالان بنانے اور پھر ادائیگی کے لئے متعلقہ بینک جانے کی پریشانی اورقیمتی وقت کو ضائع ہونے سے بچاناہے۔ اب بلدیہ وسطی کے ٹیکس دہندگان گھر بیٹھے نہ صرف ٹیکس اداکرسکیں گے بلکہ خود تشخیصی نظام کے تحت اپنے کاروبار کی کیٹگری اور واجب الادا ٹیکس کا تعین بھی کرسکیں گے۔ جبکہ ریکوری افسران اور ٹیکس دہندگان کے درمیان ملاقاتوں کی تعداد بھی کم ہوجائے گی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ آج سے بلدیہ وسطی کے ٹیکس افسران باقاعددہ یونیفارم پہن کرکاروباری مراکز پر جائیں گے۔انہوں نے بتایا کہ بلدیہ وسطی کو حکومتِ سندھ سے جو فنڈ ملتاہے وہ ملازمین کی تنخواہ سے بھی کم ہے۔ جبکہ بلدیاتی ٹیکس کی مد میں وصول ہونے والی رقم سے دیگر اخراجات بمشکل پورے ہوتے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہرکی کہ ٹیکس کی وصولی میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال خاطر خواہ اضافے کا سبب بنے گا۔میونسپل کمشنر بلدیہ وسطی زاہد علی رِند نے اپنے خطاب میں کہا کہ لوکل گورنمنٹ حکومت کا تیسرا اہم ستون ہوتی ہے جبکہ معاشرتی زندگی کی ترقی میں اہم کردار اداکرتی ہے جسے نظر اندازنہیں کیا جاسکتا۔ بلدیاتی قوانین کے مطابق بلدیہ وسطی چوبیس 24شعبوں سے بلدیاتی ٹیکس وصول کرنے کی مجاز ہے تاہم اس وقت صرف چار سے چھ شعبوں سے ٹیکس وصول کیا جارہاہے۔ انہوں نے بتایا کہ بلدیاتی اداروں کی کارکردگی کا انحصار ٹیکس کی وصولی پر ہوتاہے تاہم جب بجٹ بنانے کا وقت آتاہے تو فنڈز کو ترقیاتی اور غیر ترقیاتی منصوبوں اور بلدیاتی اخراجات کے درمیان تقسیم کرنا ایک مشکل مرحلہ ہوتاہے۔ اکثر بلدیہ وسطی کی آمدنی کم اور اخراجات زیادہ ہوتے ہیں۔ تاہم بلدیہ وسطی اثر انگیز حکمتِ عملی سے اپنے اخراجات پورے کرنے کے ساتھ بلدیاتی خدمات بہ حُسن و خوبی اداکررہی ہے ضرورت اس بات کی ہے کہ بلدیہ وسطی کی ٹیکس ریکوری میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے اور ٹیکس دہندگان کو سہولیات فراہم کرتے ہوئے آمدنی میں اضافہ کیا جائے۔ حاضرین کو ٹیکس ادائیگی کے لئے قائم کئے گئے ای میونسپل ٹیکس پورٹل (E-Municipal Tax porTal) کے حوالے سے تفصیلات بتاتے ہوئے ڈائریکٹر ٹیکسیشن، صائمہ فاطمہ نے حاضرین کو بتایا کہ مذکورہ پروگرام کے تحت اب تمام کاروباری حضرات اپنے گھر بیٹھ کر نہ صرف اپنے کاروبار کی کٹیگری اور واجب الادا ٹیکس کا تعیّن کرسکیں گے بلکہ آن لائن ٹیکس بھی ادا بھی کرسکیں گے سطرح وہ نہ صرف اپنا وقت بچائیں گے بلکہ بے جا پریشانی سے بچ جائیں گے انہوں نے اپنی تقریر کے ساتھ ساتھ آڈیو وژول ٹیکنالوجی کے ذریعے حاضرین کو ٹیکس کی وصولی کے لئے بلدیاتی قوانین اور بلدیہ کے زیرِ اختیار شعبہ جات کے بارے میں تفصیل سے آگاہی فراہم کی۔ صائمہ فاطمہ نے پروگرام کی میزبانی بہت مہارت سے خوبصورت انداز میں نبھائی۔ مذکورہ پروگرام نیوکراچی میں واقع ”جناح کلچرل کمپلیکس اینڈ ماڈل لائبریری“ کے آڈیٹوریم میں منعقد ہُوا جس کا مقصد حاضرین کو یہ بتانا تھا کہ نیوکراچی میں کروڑوں روپے کے بہترین پروجیکٹ موجود ہیں جہاں عوام بہت سے پروگرام منعقد کرسکتے ہیں لیکن ایسے زیادہ تر پروجیکٹس خالی پڑے رہتے ہیں۔ سیمینار میں نیوکراچی، نارتھ کراچی،لیاقت آباد اور نارتھ ناظم آباد سے تعلق رکھنے والے تاجران، صنعتکار اور کاروباری حضرات، شادی ہال ایسوسی ایشن،پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن کے نمائندوں سمیت دیگر کاروباری حضرات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ حاضرین نے بلدیہ وسطی کے جانب سے ضلع وسطی کے ٹیکس دہندگان کو آن لائن سہولیات فراہم کرنے کے منصوبندی کوخوش آئند قرار دیا ہے.

متعلقہ خبریں