کراچی: میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے پاکستان پیپلز پارٹی کے ماتحت کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن اور جماعت اسلامی کی سربراہی والے ٹاؤن میونسپل کارپوریشنز کے درمیان جاری تنازعے میں کھل کر الزام عائد کیا ہے کہ جماعت اسلامی کے زیر انتظام ٹاؤنز نے سوئی سدرن گیس کمپنی سے سڑکیں کھولنے اور کھدائی کی اجازت کے بدلے 14 ارب روپے وصول کیے، مگر اس کے باوجود سڑکیں اب بھی تباہ حال اور کھودی ہوئی پڑی ہیں۔ انہوں نے عندیہ دیا ہے کہ اب وہ اس معاملے پر کارروائی اور مکمل احتساب کے لیے تیار ہیں۔
منگھوپیر کی یو سی 38 اور یو سی 39 میں سیوریج سسٹم کی بحالی اور پیور بلاکس کی تنصیب سمیت مختلف منصوبوں کے افتتاح کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میئر وہاب نے کہا کہ وہ اب کسی بھی قسم کی تاخیر یا بہانہ برداشت نہیں کریں گے اور ’’ٹاؤن انتظامیہ کی منافقت بے نقاب‘‘ کریں گے۔
انہوں نے کہا، ’’ٹاؤن چیئرمینوں سے پوچھیں کہ 14 ارب روپے کہاں گئے؟ اگر میڈیا نہ پوچھے تو ہم خود پوچھیں گے۔ ڈیڑھ سال سے زائد ہو چکا، کام اب تک کیوں نہیں ہوا؟ پیسہ بینکوں میں کیوں رکھا گیا ہے؟ کیا وہ اس پر منافع کھا رہے ہیں؟‘‘
میئر کا بڑے اقدامات کا اعلان — ’منافقت بے نقاب کریں گے‘
انہوں نے کہا کہ دوسری جانب کے ایم سی رواں سال شہر کی ترقی پر 30 ارب روپے خرچ کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ سبا اور اجمیر نگری پمپنگ اسٹیشنز کے ٹینڈرز مکمل ہو چکے ہیں جبکہ ایسا منصوبہ بھی جاری ہے جس کے ذریعے شہر کو 70 تا 80 ملین گیلن اضافی پانی فراہم کیا جائے گا۔
’’گلشنِ اقبال میں پانی کی قلت دور کرنے کے لیے کے ایل ایس آر پمپنگ اسٹیشن فعال کیا جا رہا ہے۔ خمیسو گوٹھ روڈ چند دنوں میں افتتاح کے لیے تیار ہے۔ ملیر اور گڈاپ کے پمپنگ اسٹیشنز کو سولر توانائی پر منتقل کر دیا گیا ہے جس سے 56 بستیوں کو فائدہ ہوگا۔ شہر کے لیے نئے قبرستان بھی منصوبہ بند ہیں اور زمین مختص ہوتے ہی کام شروع ہو جائے گا،‘‘ میئر نے کہا۔
انہوں نے بتایا کہ منگھوپیر کی یو سیز میں سڑکوں کی حالت انتہائی خراب تھی۔ پی پی پی کے منشور کے مطابق 10 کروڑ روپے کی لاگت سے 1 لاکھ 10 ہزار مربع فٹ سڑک کی تعمیر و بحالی مکمل کی گئی ہے۔ سیوریج سسٹم کی مرمت، پیور بلاکس کی تنصیب اور 200 سے زائد مین ہولز کی تعمیر نے علاقے کے نکاسی آب کے مسائل میں نمایاں بہتری پیدا کی ہے۔
’’یہ منصوبہ علاقے کے بنیادی ڈھانچے میں بہتری لا کر شہریوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی لائے گا۔ سیوریج لائنوں کو مکمل طور پر درست کرنے کے بعد ہی پیور بلاکس نصب کیے گئے تاکہ دیرپا حل فراہم کیا جا سکے۔ یہ کام صرف اعلان نہیں، بلکہ مکمل کر کے عوام کے حوالے کر دیا گیا ہے،‘‘ انہوں نے کہا۔
میئر نے مزید بتایا کہ 2020 کی بارشوں میں یوسف گوٹھ شدید متاثر ہوا تھا، لیکن پی پی پی نے مکمل بحالی کا کام کیا، جس کے باعث حالیہ بارشوں کے دوران یوسف گوٹھ محفوظ رہا۔ ’’علاقے کے عوام نے پی پی پی کے نمائندے پر اعتماد کیا اور ہم نے ان کے اعتماد پر پورا اترتے ہوئے ترقیاتی کام مکمل کیے۔‘‘