مقامی حکومتوں کے حوالے سے اعلیٰ سطحی کمیٹی کا اجلاس 8 اکتوبر کو طلب

اسلام آباد : وفاقی حکومت نے ضلعی سطح پر حکمرانی کے نظام میں قانونی، ادارہ جاتی اور انتظامی اصلاحات کے لیے قائم اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی کا دوسرا اجلاس 8 اکتوبر کو وزارتِ قانون و انصاف میں طلب کر لیا ہے۔ اجلاس کی صدارت وفاقی وزیرِ قانون و انصاف کریں گے جبکہ تمام صوبائی چیف سیکریٹریز، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کے اعلیٰ حکام شرکت کریں گے۔

دستاویزات کے مطابق اجلاس، جو پہلے 9 اکتوبر کے لیے طے تھا، اب ایک دن قبل منعقد ہوگا۔ اس میں 10 ستمبر 2025 کو ہونے والے پہلے اجلاس کے بعد کی پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔ ایجنڈے میں ضلعی انتظامیہ سے متعلق قانونی دفعات، مجسٹریسی اختیارات کے دائرہ کار، اور منتخب بلدیاتی نمائندوں و انتظامی افسران کے درمیان رابطہ کاری جیسے اہم نکات شامل ہیں۔

کابینہ ڈویژن نے تمام صوبوں کو سات کلیدی سوالات ارسال کیے ہیں جن کے جوابات کی روشنی میں تحریری سفارشات پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ان سوالات میں ایگزیکٹو افسران کو دیے گئے مجسٹریسی اختیارات کی نوعیت، ڈپٹی کمشنرز کا تعلیم، صحت اور تعمیرات جیسے محکموں پر کنٹرول، ضلعی انتظامیہ اور بلدیاتی نمائندوں کے باہمی تعلقات، اور عدلیہ، پولیس و قانون نافذ کرنے والے اداروں سے رابطہ کاری جیسے امور شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق کمیٹی اس بات کا بھی جائزہ لے گی کہ ضلعی انتظامیہ علاقائی ترقیاتی منصوبوں میں کس حد تک فعال کردار ادا کر رہی ہے، اور کن شعبوں میں قانونی یا انتظامی اصلاحات کی فوری ضرورت ہے۔ وزارتوں اور صوبائی محکموں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اجلاس کے لیے اپنی تازہ ترین رپورٹس اور سفارشات پیش کریں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ 8 اکتوبر کو ہونے والا یہ اجلاس ملک میں جاری انتظامی اصلاحات کے سلسلے میں ایک فیصلہ کن مرحلہ ثابت ہو سکتا ہے۔ اگر سفارشات پر عمل درآمد ہوا تو نہ صرف ضلعی سطح پر اختیارات اور جوابدہی کے درمیان توازن پیدا ہوگا بلکہ عوامی خدمات کی فراہمی کا نظام بھی زیادہ مربوط اور مؤثر بنایا جا سکے گا۔

متعلقہ خبریں