کراچی: میئر کراچی اور پیپلز پارٹی رہنما بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ کراچی میں ترقی کے کام تیزی سے جاری ہیں، مگر کچھ منافقین شہر میں امید اور بہتری کی واپسی برداشت نہیں کر پا رہے۔
انہوں نے ضلع وسطی میں ایک ہفتے کے دوران تیسری ترقیاتی اسکیم کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دو سالوں میں کیے گئے مشکل فیصلوں کے مثبت نتائج اب سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔ تقریب میں یونین کمیٹی 7 اور 8 کی اندرونی سڑکوں کی تعمیر کا سنگِ بنیاد رکھا گیا، جس پر ایک ارب 60 کروڑ 13 لاکھ روپے کی لاگت آئے گی۔ اس منصوبے کے تحت 50,000 مکعب فٹ مٹیریئل استعمال کیا جائے گا، جب کہ 165,000 مربع فٹ رقبے پر قالین کاری (کارپٹنگ) کی جائے گی۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا، “ہم نے ایماندار اور دیانتدار لوگوں کو دکھا دیا کہ عوامی پیسے سے کس طرح خدمت کی جا سکتی ہے۔ کچھ منافقین شہر میں امید کی بحالی سے خوش نہیں، مگر عوام کی حمایت سے ہم اپنا سفر جاری رکھیں گے۔”
انہوں نے یاد دلایا کہ 19 جون 2023 کو کراچی کے عوام نے پاکستان پیپلز پارٹی پر اعتماد کا اظہار کیا تھا اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے میئر اور ڈپٹی میئر کی حلف برداری میں شرکت کی تھی۔ “چیئرمین بلاول ہر ملاقات میں شہری مسائل کے حل سے متعلق پیش رفت دریافت کرتے ہیں۔ ہم کراچی والے ہیں، پیپلز پارٹی پر فخر ہے اور دن رات شہر کی بہتری کے لیے کام کر رہے ہیں۔ میڈیا اب عوام کو بتائے کہ کون باتیں کرتا ہے اور کون کام کرتا ہے۔”
تقریب میں ڈپٹی میئر سلمان عبداللہ مراد، پیپلز پارٹی کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر دل محمد، سٹی کونسل کے ارکان اور ضلعی افسران شریک تھے۔
میئر کراچی نے بتایا کہ صرف برنس روڈ اور سیکرٹریٹ کے اردگرد کے علاقوں میں 3 کروڑ 50 لاکھ روپے کے ترقیاتی کام جاری ہیں، جبکہ پورے شہر میں 28 ارب روپے کے منصوبے رواں مالی سال کے دوران مکمل کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کی 106 سڑکوں پر تعمیراتی کام جاری ہے اور شہر بھر میں سڑکوں اور مارکیٹوں کو بتدریج سولر انرجی پر منتقل کیا جا رہا ہے تاکہ توانائی بحران پر قابو پایا جا سکے اور عوام کو سستی بجلی فراہم کی جا سکے۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا، “پیپلز پارٹی کراچی میں بغیر کسی امتیاز کے ترقیاتی کام کر رہی ہے۔ میں یہ دعویٰ نہیں کرتا کہ شہر مکمل طور پر بدل گیا ہے، لیکن عوامی خدمت کا سفر جاری ہے۔ کراچی کے عوام نے ہمیں عزت دی ہے، اور ہم یہ عزت کام کے ذریعے واپس کریں گے۔”
انہوں نے مزید بتایا کہ بولٹن مارکیٹ، جوڑیا بازار اور بوتل گلی کے تاجروں نے انہیں بتایا کہ وہاں 40 سال بعد ترقیاتی کام ہو رہے ہیں۔
“شہر میں بھتہ خوری اور بدانتظامی کا دور ختم ہو گیا ہے۔ سڑکیں اور فٹ پاتھ عوام کے لیے ہیں، ناجائز قبضے ختم کیے جائیں گے۔”
انہوں نے واضح کیا کہ کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (KMC) پارکنگ فیس نہیں لیتی، بلکہ ٹاؤن انتظامیہ وصول کرتی ہے۔ “عوام کے تعاون سے ہم شہر سے پیڈ پارکنگ ختم کریں گے۔ اگر کوئی غیر قانونی پارکنگ کو چیلنج کرنا چاہتا ہے تو عدالت سے رجوع کرے۔ ہم دوغلا پن ختم کرکے شفاف نظام لائیں گے۔”
میئر کراچی نے حیدری پارکنگ ایریا کی بحالی اور گجر نالہ کے ساتھ لیاری ایکسپریس وے کو جوڑنے والی نئی سڑک کی تعمیر کا بھی اعلان کیا۔