پشاور: خیبرپختونخوا میں گاڑیوں کے لیے پرسنلائزڈ نمبر پلیٹس متعارف کرانے کی تیاری
یہ نظام خاص طور پر ان لوگوں کے لیے رکاوٹ بنے گا جو گاڑیوں کے ذریعے اپنی غیر ظاہر شدہ دولت کو محفوظ کرتے ہیں
پشاور: خیبرپختونخوا ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ نے گاڑی مالکان کے لیے ایک نئے نظام کے آغاز کا منصوبہ بنایا ہے جس کے تحت گاڑی بیچنے کے بعد بھی مالک اپنی نمبر پلیٹ اپنے پاس رکھ سکے گا۔ اس اقدام کا مقصد ٹیکس وصولیوں میں اضافہ، گاڑیوں کے غیر قانونی استعمال کی روک تھام اور حقیقی مالکان تک رسائی کو یقینی بنانا ہے۔
محکمہ ایکسائز نے اس مقصد کے لیے موٹر وہیکل آرڈیننس 1965 میں ترامیم تجویز کی ہیں جو صوبائی اسمبلی میں وزیر ایکسائز و ٹیکسیشن خالق الرحمان نے جمعہ کے روز پیش کیں۔
محکمہ کے ایک سینئر افسر کے مطابق مجوزہ “پرسنلائزڈ رجسٹریشن مارکس” (PRM) کے نفاذ کے بعد جعلی یا خود ساختہ نمبر پلیٹس کا خاتمہ ہو جائے گا جبکہ گاڑیوں کی خرید و فروخت میں استعمال ہونے والے "اوپن ٹرانسفر لیٹرز” بھی بے اثر ہو جائیں گے۔ ان کے مطابق یہ نظام نہ صرف غیر قانونی دولت کو آٹو موبائل مارکیٹ میں محفوظ کرنے کے رجحان کو روکے گا بلکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھی مجرمانہ سرگرمیوں میں استعمال ہونے والی گاڑیوں کے اصل مالکان تک رسائی میں مدد دے گا۔
قانونی مسودے کے مطابق، رجسٹریشن کے عمل کے دوران ہر مالک کو ایک پرسنلائزڈ نمبر پلیٹ جاری کی جائے گی جو گاڑی نہیں بلکہ مالک کے نام پر ہوگی۔ جیسے ہی مالک گاڑی فروخت کرے گا، نمبر پلیٹ غیر فعال ہو جائے گی اور دوبارہ فعال کرنے کے لیے مالک کو رجسٹریشن اتھارٹی کو اطلاع دینا ہوگی۔
مزید یہ کہ ایک مالک اپنے غیر فعال نمبر پلیٹ کو سالانہ بائیو میٹرک تصدیق کے ذریعے تین سال تک اپنے پاس رکھ سکتا ہے، بصورت دیگر وہ منسوخ کر دی جائے گی اور مالک کو پلیٹ واپس کرنا ہوگی۔
مسودے کی شق 25A(8) کے تحت، اس قانون کے نفاذ سے پہلے جاری ہونے والی تمام رجسٹریشن پلیٹس کو بھی پرسنلائزڈ رجسٹریشن مارکس تصور کیا جائے گا جبکہ گاڑی کا چیسیز نمبر اس کا وی آئی این (Vehicle Identification Number) مانا جائے گا۔
محکمہ کے افسر نے بتایا کہ یہ نیا نظام موجودہ رجسٹریشن کے نقائص کو دور کرے گا جو جعلی پلیٹس، اوپن ٹرانسفرز اور غیر قانونی سرمائے کے استعمال کو فروغ دیتا رہا ہے۔ انہوں نے کہا:
“یہ اقدام نہ صرف عالمی بہترین طریقوں سے ہم آہنگ ہے بلکہ امن و امان، محصولات اور عوامی سہولت کے لیے انتہائی سودمند ہوگا۔”
ان کے مطابق اس نظام کے بعد جعلی نمبر پلیٹس اور کلوننگ میں نمایاں کمی آئے گی، ٹریفک قوانین پر عملدرآمد مزید بہتر ہوگا اور سی سی ٹی وی و جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے گاڑیوں کی نگرانی ممکن ہو سکے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ نظام خاص طور پر ان لوگوں کے لیے رکاوٹ بنے گا جو گاڑیوں کے ذریعے اپنی غیر ظاہر شدہ دولت کو محفوظ کرتے ہیں، کیونکہ اب ہر گاڑی لازمی طور پر اصل مالک سے منسلک ہوگی۔
افسر نے واضح کیا کہ اس سکیم کی کامیابی کے لیے تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مشترکہ حکمت عملی اپنانی ہوگی تاکہ صرف وہی گاڑیاں سڑکوں پر چل سکیں جو اصل اتھارٹی کی جاری کردہ نمبر پلیٹس رکھتی ہوں۔