پیٹرول کی قیمت بڑھانا کوئی پسندیدہ فیصلہ نہیں تھا، ہر پہلو دیکھا گیا

لاہور (نمائندہ مقامی حکومت) پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل کا کہنا ہے کہ پیٹرول کی قیمت بڑھانا کوئی پسندیدہ فیصلہ نہیں تھام ہر پہلو دیکھا گیا۔ تفصیلات کے مطابق مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں معاون خصوصی شہباز گل نے کہا کہ پوری دنیا میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت دو گنا ہو چکی جبکہ حکومت پہلے ہی پیٹرولیم ٹیکس 31 روپے سے کم کر کے 5 روپے تک لا چکی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اب بھی اگر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت کم رکھنی ہو تو پھر قرضہ لینا پڑے گا جو کسی صورت ملک کے مفاد میں نہیں۔

خیال رہے کہ حکومت نے رات کی تاریکی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کر دیا اور حکومت کا یہ فیصلہ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے دئے جانے والے ریلیف پیکج کے ایک دن بعد سامنے آیا۔حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا تسلسل برقرار ہے۔ رات کی تاریکی میں وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا، جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 8 روپے اضافے سے 145 روپے ہوگئی ہے۔ وزارت خزانہ کے نوٹیفیکیشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 8 روپے 3پیسے اضافہ کیا گیا ہے۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 8 روپے 14 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے۔جس کے بعد اس کی نئی قیمت 142 روپے 62 پیسے ہوگئی ہے۔مٹی کے تیل کی قیمت 6 روپے 27 پیسے اضافے کے بعد 116 روپے 53 پیسے ہو گئی۔لائٹ ڈیزل آئل کی نئی قیمت 5 روپے 72 پیسے اضافے کے ساتھ 114 روپے 7 پیسے ہو گئی ہے۔وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ ریکوری میں کمی کے سبب پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ناگزیر تھا۔اگر اوگراکی سمری کے مطابق پیسے بڑھاتے تو قیمتوں میں مزید اضافہ ہوتا۔دوسری جانب کابینہ کی انرجی کمیٹی نے پیٹرولیم ڈویژن کو 30 روز میں مربوط پالیسی بنا کر پیش کرنے کی ہدایت کی ہے ۔

متعلقہ خبریں