بعض عناصر کراچی واٹربورڈ میں کی جانے والی تاریخی اصلاحات کے عمل کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں: سی ای او/ایم ڈی واٹر بورڈ انجینئر سید صلاح الدین احمد

کراچی (نمائندہ مقامی حکومت) واٹر بورڈ میں کی جانے والی تاریخی اصلاحات کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث ریکوری ہدف 12 ارب سے بڑھا کر 15 ارب کیا گیا ہے ہدف کے عین مطابق ریکوری کو ہرممکن یقینی بنایا جائے گا۔ چار لاکھ سے زائد نہ دہندگان کو ورنٹ نوٹس جاری کیے گئے جس کی مد میں تقریبا پچیس کروڑ سے زائد ریکوری کی گئی۔ مختلف ذرائع ابلاغ میں قیاص آرائیاں کرنے والے عناصر واٹربورڈ میں کی جانے والی تاریخی اصلاحات کے عمل کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار سی ای او/ایم ڈی واٹر بورڈ انجینئر سید صلاح الدین احمد نے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے مزید کہا کہ واٹر بورڈ کے ملازمین کی فلاح و بہبود کے لئے ٹھوس اقدامات کیے جارہے ہیں اس سلسلے میں واٹر بورڈ کو مختلف مد میں ملنے والی سکیورٹیز کو ٹی۔ڈی۔آر میں منتقل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ رقم کو ملازمین کی مالی امداد کے لئے خرچ کیا جا سکے یعنی دوران ڈیوٹی فوت ہونے والے ملازم کی تدفین اور کفن دفن سمیت دیگر مالی امداد کے لیے رقم فوری طور پر مہیا ہو سکے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پانی کی غیر منصفانہ تقسیم کے عمل کو روکنے کے لیے واٹر بورڈ میں پہلی بار والز پر جیو ٹیگنگ سسٹم لگایا گیا ہے اور وال مینز کے نمبرز اور پانی کے شیڈول کو نمایاں کرکے آویزاں کیا گیا ہے تاکہ لوگوں کی مشکلات کا فوری ازالہ کیا جاسکے۔والز کی جیو ٹیگنگ ہونے کی وجہ سے پانی کی تقسیم کا عمل کافی حد تک بہتر ہوا ہے ۔ اور یہی وجہ ہے کہ ڈی ایچ اے جیسے پوش علاقے میں جہاں پانی کا مسئلہ کا حل ناگزیر تھا روزانہ کی بنیاد پر 4 ملین گیلن پانی مہیا کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ کئی سالوں کی نسبت اس سال ہدف زیادہ ہونے کے باوجود ریکوری میں بہتری آ رہی ہے۔ ریکوری میں بہتری کی بڑی وجہ واٹر بورڈ میں آنے والی نئی اصطلاحات ہیں جبکہ ریکوری ہدف کو پورا کرنے کے طریقہ کار کو مانیٹر کرنے کے لیے ہفتہ وار میٹنگ کی جارہی ہیں۔ واٹر بورڈ میں کی جانے والی اصلاحات کی وجہ سے چند عناصر اور سہولت کار قیاس آرائیوں اور منفی پروپیگنڈے میں مصروف ہیں لیکن واٹر بورڈ ملازمین اور افسران کا نئی مینجمنٹ پر اعتماد اور حوصلہ تمام قیاس آرائیوں کا خاتمہ کر رہا ہے۔

متعلقہ خبریں